ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

(ن) لیگ کے دور حکومت میں کتنی صنعتیں بند ہوئیں؟ ترقی و خوشحالی کے دعوے کرنیوالوں کو پول کھل گیا

datetime 28  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(سی پی پی)مسلم لیگ (ن )کے دور حکومت میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ 5 سال کے دوران 1ہزار سے زائد چھوٹی صنعتیں بند ہوگئیں جس سے 50 ہزار سے زائد گھرانوں کا روزگار ختم ہوگیا۔یونین آف اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کے صدر ذوالفقار تھاور کے مطابق نون لیگی حکومت کا دور چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے پرآشوب رہا ۔

روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے چھوٹی صنعتوں کی لاگت میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا، مہنگی بجلی اور گیس نے ایس ایم ایز سیکٹر کے مسائل بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ذوالفقار تھاور نے کہا کہ بلند پیداواری لاگت کی وجہ سے ایس ایم ایز کی مسابقت کی صلاحیت مزید کم ہوگئی، وفاقی وزارت خزانہ 5 سال کے عرصے کے دوران معطل رہی، روپے کی قدر میں آفیشل کمی کے پہلے مرحلے میں وفاقی وزارت خزانہ نے دعوی کیاکہ روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں کی جائے گی جو غلط ثابت ہوئی، روپے کی قدر کم ہونے سے خام مال کی قیمت مزید بڑھ گئی۔انہوں نے کہا کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے اگرچہ سرمایہ میسر تھا تاہم چھوٹی صنعتوں کے لیے سرمائے تک رسائی کو آسان نہیں بنایا جا سکا، دوسری جانب چھوٹی صنعتوں کیلیے قرضوں پر شرح سود بھی زائد رہی ، افراط زر کی شرح میں اضافے اور بجلی گیس کا بحران بھی قابو سے باہر رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سستی چینی مصنوعات کی یلغار کے روکنے میں بھی بری طرح ناکام رہی جس سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں براہ راست متاثرہوئیں، غیرملکی مصنوعات کی درآمدات کو محدود کرنے کے بجائے خام مال کی امپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی جس نے چھوٹی صنعتوں کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا، چھوٹی صنعتوں کیلیے تجارت اور برآمدات کے قومی پلیٹ فارمز تک رسائی بدستور بند رہی، ادارہ فروغ برآمدات کی تمام تر توجہ بڑی صنعتوں کو سہولتوں کی فراہمی پر مرکوز رہی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…