ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

(ن) لیگ کے دور حکومت میں کتنی صنعتیں بند ہوئیں؟ ترقی و خوشحالی کے دعوے کرنیوالوں کو پول کھل گیا

datetime 28  اپریل‬‮  2018 |

کراچی(سی پی پی)مسلم لیگ (ن )کے دور حکومت میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ 5 سال کے دوران 1ہزار سے زائد چھوٹی صنعتیں بند ہوگئیں جس سے 50 ہزار سے زائد گھرانوں کا روزگار ختم ہوگیا۔یونین آف اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کے صدر ذوالفقار تھاور کے مطابق نون لیگی حکومت کا دور چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے پرآشوب رہا ۔

روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے چھوٹی صنعتوں کی لاگت میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا، مہنگی بجلی اور گیس نے ایس ایم ایز سیکٹر کے مسائل بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ذوالفقار تھاور نے کہا کہ بلند پیداواری لاگت کی وجہ سے ایس ایم ایز کی مسابقت کی صلاحیت مزید کم ہوگئی، وفاقی وزارت خزانہ 5 سال کے عرصے کے دوران معطل رہی، روپے کی قدر میں آفیشل کمی کے پہلے مرحلے میں وفاقی وزارت خزانہ نے دعوی کیاکہ روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں کی جائے گی جو غلط ثابت ہوئی، روپے کی قدر کم ہونے سے خام مال کی قیمت مزید بڑھ گئی۔انہوں نے کہا کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے اگرچہ سرمایہ میسر تھا تاہم چھوٹی صنعتوں کے لیے سرمائے تک رسائی کو آسان نہیں بنایا جا سکا، دوسری جانب چھوٹی صنعتوں کیلیے قرضوں پر شرح سود بھی زائد رہی ، افراط زر کی شرح میں اضافے اور بجلی گیس کا بحران بھی قابو سے باہر رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سستی چینی مصنوعات کی یلغار کے روکنے میں بھی بری طرح ناکام رہی جس سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں براہ راست متاثرہوئیں، غیرملکی مصنوعات کی درآمدات کو محدود کرنے کے بجائے خام مال کی امپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی جس نے چھوٹی صنعتوں کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا، چھوٹی صنعتوں کیلیے تجارت اور برآمدات کے قومی پلیٹ فارمز تک رسائی بدستور بند رہی، ادارہ فروغ برآمدات کی تمام تر توجہ بڑی صنعتوں کو سہولتوں کی فراہمی پر مرکوز رہی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…