کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ امریکی پالیسیوں کی وجہ سے عالمی شرح نمو، سرمایہ کاروں کے اعتماد اور سرمایہ کاری کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔امریکی صدر کی خودسری کی وجہ سے نہ صرف عالمی امن کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں بلکہ بڑی اقتصادی قوتوں کی لڑائی میں درجنوں چھوٹے ممالک کو ناقابل تلاقی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
امریکی اقدامات کی وجہ سے عالمی معیشت کے تنزل کا عمل شروع ہو چکا ہے او معیشت کے تیزی سے سکڑنے کی صورت میں عدم استحکام، عالمی پیداوار میں کمی کے علاوہ کروڑوں ملازمتیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ نئی امریکی پالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف آئی ایم ایف اور ڈبلیو ٹی او جیسے عالمی اداروں کی اہمیت تیزی سے کم ہو رہی ہے بلکہ سرمایہ کار امریکہ سے دور رہنا پسند کریں گے جبکہ سب سے بھاری قیمت غریب ممالک ادا کریں گے۔دنیا کی دو بڑی اقتصادی قوتوں امریکہ اور چین کے مابین کشمکش سے دونوں ممالک میں چار سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں جبکہ یورپ ، ایشیا اور افریقی ممالک میں سرمایہ کاری کی معطلی کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ابتدائی طور پراس تجارتی جنگ میں امریکہ کو زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ امریکی کمپنیوں نے مجموعی طور پرچین میں 256 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جبکہ چینی کمپنیوں نے امریکہ میں 140 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جو عدم استحکام اور خدشات سے دوچار ہے۔تجارتی تنازعات کو محاصل کے زریعے حل کرنے کی پالیسی کا ناکام ہونا یقینی ہے۔ان حالات میں پاکستانی پالیسی سازوں کوساری صورتحال کا باریکی سے جائزہ لینے اور اپنے مفادات کے مطابق سٹرٹیجی بنانے کی ضرورت ہے۔