ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کونسے سابق وزیراعظم کے والد کی قبر نہیں مل رہی تھی اور ایک قبر پر راتوں رات کتبہ لگواکر اسے بتایا گیا کہ یہ تمہارے والد کی قبر ہے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 10  اپریل‬‮  2018 |

لاہور (نیوزڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف نے 23 مارچ کو این آر او کی کوشش کی مگر نہیں ہوا،جس دن نوازشریف خاندان نے سچ بولا ان کا سیاست میں آخری دن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین سے میں نے بڑی ضد کی ، میں نے وزیراعظم کے فیصلے کے متعلق چوہدری شجاعت سے پوچھا کہ کون ہوگا وزیراعظم؟ تو مجھے سرتاج عزیز فون کرتے دکھائی دیئے انہوں نے کہا کہ آپ کی کمر کا سائز تو میری طرح ہی ہے اس طرح کی اچکن بنوانی ہے،

میں حیران ہوگیا کہ اتنی چھوٹی کمر کا کون ہوسکتاہے کوئی لیڈی پرائم منسٹر تو نہیں آرہی پھر پتہ ملا کہ معین قریشی آرہاہے، وہ بیروت میں بیٹھا کافی پی رہاتھا جب اسے پتہ چلا کر اسے وزیراعظم بنایاجارہاہے، شیخ رشید نے کہا کہ ایک چوہدری صاحب میرے ڈی ایس پی تھے اس نے مجھے کہا کہ شیخ صاحب میں پھنس گیا ہوں، معین قریشی نے اپنے والد کی قبر پر جانا ہے اس کے والد کی قبر نہیں مل رہی، میں نے کہا یہ کون سامسئلہ ہے کسی بھی قبر پر کتبہ لگادو اور کہہ دو کہ آپ کے والد کی قبر ہے، پھر سارے پاکستان نے دکھادیا کہ معین قریشی صاحب والد کی قبر پر فاتحہ خوانی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آپ کیا بات کرتے ہیں یہ شوکت عزیز ٹائپ کی سیاست ہے ہم سارے اقتدار کے بھوکے لوگ ہیں، آج اس ملک میں کوئی چوہدری ظہور الٰہی نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی سمیت سب کی ضمانتیں ہوگئیں میں پھنس گیا میرے خلاف شہادت آگئی،انہوں نے کہا کہ میں جب گجرات جیل گیا تو میں نے کہا کہ تو میں نے کہا کہ میں بے گناہ ہوں میں نے بندا نہیں مارا، گجراتی نے مجھے کہا کہ ’’ اے نہ کہاکرو، بے عزتی ہوندی اے، یہ کہا کرو کہ بندہ ماراہے،شیخ رشید کی اس بات پر قہقہے لگ گئے ،انہوں نے کہا کہ اس وقت نوازشریف این آر او کی تلاش میں ہیں،لاہور میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے

شیخ رشید نے کہا کہ ماضی میں سیاسی رہنما بحیثیت کارکن کام کرتے تھے، ہم نے خود حق و سچ بولنے کی پاداش میں جیلیں کاٹیں لیکن موجودہ پاکستانی سیاست میں کوئی بھی سیاسی کارکن نہیں بلکہ تمام لوگ ٹکٹوں کے امیدوار ہیں، خاص لوگ رہنما اور عام عوام صرف ٹکٹ دینے کے لئے رہ گئے ہیں جو ایک المیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب اقتدار کی سیاست کرتے ہیں، کلاشنکوف کیس کے دوران کسی ایم این اے نے میرا ساتھ نہیں دیا، پاکستان کی بات کیا کرنی، یہاں سب معین قریشی ہیں،

وہ بیروت کے ہوٹل میں کافی پی رہے تھے کہ وزیراعظم پاکستان بنا دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم گندا پانی پیتے ہیں، دودھ ملاوٹ والا ملتا ہے، دوائیں بھی جعلی ملتی ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں، بجلی و پانی کی شدید قلت ہے اور حکومت ترقی کے راگ الاپ رہی ہے، حکمران جھوٹ بولتے ہیں، جس دن نوازشریف نے سچ بولا اسی دن ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ

نواز شریف اس وقت این آر او کی تلاش میں بیٹھے ہیں، 23 مارچ کوکوشش کی گئی این آر او ہوجائے مگر نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام عدل بھی سست ہے فیصلے اتنی تاخیر سے آتے ہیں کہ نسلیں ہی تبدیل ہوچکی ہوتی ہیں، نیوز لیکس کی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہیں لائی گئی جو ملک و قوم کے ساتھ غداری ہے، نئی نسل بغاوت کی جانب بڑھ رہی ہے کیوں کہ ان کے پاس کوئی لیڈر ہی نہیں رہا جس پر یقین کیا جاسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…