اسلام آباد(این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات فائدے کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوگی۔بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں کے سربراہان کے درمیان ملاقاتیں ہوتی ہیں اور ہونی بھی چاہئیں لیکن ہر ملاقات اور فیصلے کا ایک وقت ہوتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیر اعظم کی ملاقات نہیں ہونی چاہیے تھی .
اور یہ بیک فائر کرے گی جو خطرناک ہے۔ اگر وزیراعظم کو ملنا ہی تھا تو خفیہ ملاقات کرتے، اس ملاقات کے بعد اب چیف جسٹس دفاعی انداز اختیار کریں گے کیونکہ ملاقات کا نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ دونوں شخصیات کے درمیان کئی معاملات پر بات ہوئی ہے۔نئے این آر او سے متعلق قائد حزب اختلاف نے کہا کہ این آر او ہو یا جوڈیشل این آر او پر بات نہیں کروں گا، نیا این آر او آئے گا یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، این آر او کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ادارے کمزور ہوں، ادارے اور سسٹم مضبوط ہونے سے این آر او کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ہمیں ملک میں سسٹم، اداروں اور عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہیے۔