امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) طویل عرصے سے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس دنیا کے امیر ترین شخص کے خطاب پر قبضہ کیے ہوئے تھے مگر اب آمیزون کے سربراہ جیف بیزوز نے یہ اعزاز اپنے نام کرلیا ہے اور وہ بھی دنیا کے پہلے ایسے فرد کی شکل میں، جس کے اثاثے 100 ارب ڈالرز سے زیادہ ہیں۔ امریکی جریدے فوربز نے دنیا کے امیرترین افراد کی سالانہ فہرست جاری کی ہے جس میں جیف بیزوز 112 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
گزشتہ سال کی فہرست میں وہ 73 ارب ڈالرز کے مالک تھے مگر ایک سال کے دوران وہ اپنے اثاثوں میں 39 ارب ڈالرز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہے۔ ویسے جیف بیزوز گزشتہ سال ہی دنیا کے امیرترین شخص بن گئے تھے مگر آمیزون کے اسٹاک کی قیمتوں میں کمی بیشی کے باعث زیادہ عرصے تک اس اعزاز کو اپنے پاس نہیں رکھ سکے۔ آمیزون کے بانی دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے بل گیٹس 90 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں اور وہ ایک سال میں اپنے اثاثوں میں محض 4 ارب ڈالرز کا ہی اضافہ کرسکے۔ ان کے بعد وارن بفٹ 84 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے، برنارڈ ارنولیٹ 72 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے جبکہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ 71 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔ 017 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں میں کمی دیکھنے میں آئی اور وہ 3.1 ارب ڈالرز کے ساتھ 544 ویں سے 766 ویں نمبر پر جاگرے، مجموعی طور پر ایک سال کے دوران وہ 40 کروڑ ڈالرز سے محروم ہوئے۔ ایشیا کے امیرترین شخص کا اعزاز چین کے پونی ماہیوٹینگ کے نام رہا جن کے اثاثے 45.3 ارب ڈالرز رہے ، جو گزشتہ سال تو اس فہرست میں 31 ویں نمبر پر تھے مگر اب چھلانگ لگا کر 17 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ وی چیٹ سوشل میڈیا ایپ سے اپنی کاروباری سلطنت بنانے والے چینی ارب پتی کی کمپنی ایشیا کی سب سے قیمتی کمپنی بھی ہے جس کی مجموعی قدر 526 ارب ڈالرز ہے۔
وہ عادت جس نے بل گیٹس کو امیرترین شخص بنادیا ان کے بعد ایشیا میں دوسرے امیر ترین شخص بھارت کے مکیش امبانی قرار پائے جو 40.1 ارب ڈالرز کے مالک ہیں، جبکہ ای کامرس کی دنیا میں چھائی کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما 39 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے اور مجموعی طور پر 20 ویں نمبر پر رہے۔ جریدے کی جانب سے عرب دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست بھی جاری کی گئی ہے جس میں حیران کن طور پر سعودی عرب سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص موجود نہیں۔
گزشتہ سال شہزادہ الولید بن طلال 18.7 ارب ڈالرز کے ساتھ عرب دنیا کے امیرترین شخص تھے مگر گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں سعودی عرب میں شروع ہونے والی انسداد کرپشن مہم کے بعد فوربز میگزین نے اس ملک سے تعلق رکھنے والے تمام ارب پتی افراد کے نام اس نئی فہرست کا حصہ نہیں بنائے، جس کی وجہ ان کی گرفتاری اور رہائی کے لیے اربوں ڈالرز کی ڈیل بتائی گئی۔ اب مصر کے ناسف ساوری 6.6 ارب ڈالرز کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہیں ، جبکہ متحدہ عرب امارات کے عبداللہ بن احمد 5.9 ارب ڈارلز کے ساتھ دوسرے اسی ملک کے ماجد الفتیم 4.6 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔