جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

خواتین کے حقوق کا تحفظ ترقی پسند معا شرے کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہے ،سپیکر قومی اسمبلی

datetime 7  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ معاشر ے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے مگر بد قسمتی سے دنیا بھرمیں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھاجاتا ہے اور انہیں جبر و تشددکانشانہ بنا کر انہیں ایک پسماندہ اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اور قانون سا زی پر زور دیا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہرسال 8مارچ کو دنیا بھرمیں منایا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقوق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو تعلیم ،صحت عامہ اور روزگار کے شعبوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ان کے جائز حقوق سے انکار اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو قانون سازی کے عمل میں انتہائی فعال کردار ادا کر رہی ہے اور انہیں قومی ترقی میں موثر کردار ادا کرنے کا پورا موقع فراہم کیا جاتاہے۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو جانی اور مالی تحفظ، کام ، کاروبار تعلیم اور آزادی کے ساتھ پیشے کے انتخاب، سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے۔سپیکر نے کہا کہ عوامی امور میں خواتین کی نمائندگی جمہوریت کو فعال اور مستحکم بنانے اور ظلم کے خلاف جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

انہو ں نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لیے قومی اسمبلی میں قائم وومن پارلیمنٹری کاکس کے کردار کو سراہا ۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول قانون ساز ادارے ،عدلیہ ،ایگز یکٹو، سول سوسائٹی اور میڈیا کی مدد سے ہم ملک خواتین کے معیار زندگی کو بہتر بنا کر مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے اور وہ ملک کی معیشت کی تر قی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…