لندن(آئی این پی)برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت پر مبنی جذبات بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے لئے اگلے انتخابات میں کامیابی کیلئے ترپ کا پتہ ہوں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مودی اگلے انتخابات میں شکست سے بچنے کے لیے مسلمانوں سے نفرت کی فضا ، ہندو قوم پرستی اور مذہب کی سیاست کو اپنے آخری انتخابی ہتھیار کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں ۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے
مطابق گجرات مودی کا مضبوط گڑھ تھا، لیکن اس بار اسمبلی کے انتخابات بی جے پی نیمشکل ہی سے جیتے ہیں، پھر راجستھان کی 3 نشستوں کے ضمنی انتخابات میں کانگریس نے بی جے پی کو ہرادیا، اتر پردیش کے انتخابی نتائج بھی بی جے پی کے لیے وارننگ بن کر آئے۔بی بی سی کا کہنا ہے کہ مودی کیلئے وقت کم ہے اور عوام کا موڈ تیزی سے بدل رہا ہے، اسی لیے مودی نے سیاسی داو کھیلتے ہوئے غریب طبقے کیلئے پانچ لاکھ روپے میڈیکل بیمے کی تجویز پیش کردی، لیکن یہ حقیقت ہے کہ حالیہ انتخابی نتائج سے بی جے پی سکتے میں ہے اور ہوا کے بدلتے رخ کو محسوس کر رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارہ مزید لکھتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک تجربے کار اور منجھے ہوئے سیاست دان ہیں، وہ ہاری بازی پلٹنے کا فن جانتے ہیں، ان کے پاس ایک اور آخری داو ہے، جس کا استعمال وہ ماضی میں کامیابی سے کرتے آئے ہیں اور وہ ہے ہندو قوم پرستی اور مذہب کی سیاست۔رپورٹ کے مطابق ان دنوں آسام کی پوری آبادی کی شہریت کے کاغذات کی جانچ پڑتال چل رہی ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ اس عمل میں آسام کے لاکھوں مسلمان باشندے شہریت سے محروم ہو سکتے ہیں اور انھیں بنگلہ دیشی قرار دیا جا سکتا ہے اور یہ بے جے پی کا انتخابی منشور کا وعدہ تھا کہ وہ ملک سے غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو نکال باہر کرے گی، اب مودی اسے اپنی کامیابی کے طور پر پیش کرے گی۔