پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک ) قطب شمالی اور بعض دوسرے ملک ملکوں میں پائے جانیوالے رینڈر ہرن کے بارے ماہرین نے انوکھا انکشاف کیا ہے کہ اس کی آنکھوں کا رنگ ہر موسم میں تبدیل ہوتا ہے۔یہ انکشاف فرانسیسی جریدے’لاکروا‘ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ۔ واضح رہے کہ رینڈر نامی یہ ہرن شمالی امریکہ اور قطب شمالی کے علاقوں میں انتہائی مشکل موسم میں زندہ رہتے ہیں اور جہاں یہ ہرن رہتا ہے وہاں پر
درجہ حرارت 40 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی کم ہوتا ہے۔ ایک اور قابل ذکر بات کہ یہ ہرن ان علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں پر روشنی انتہائی تیز ہو کیونکہ موسم گرما میں ہرن کی آنکھوں میں چمک بہت تیز ہوتی ہے،اس کی وجہ برفانی پہاڑوں پر برف کی چمک کا منعکس ہونا ہوتا ہے جبکہ قطب شمالی میں موسم سرما زیادہ طویل ہوتا ہے جبکہ رینڈرہرن کو بہت تیز روشنی درکار ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ جانور بھیڑیے اور ریچھ جیسے شکاری جانوروں سے بچنے کیلئے بھی روشنی تلاش کرتے ہیں کیونکہ یہ درندے رات کی تاریکی سے فائدہ اٹھا کر شکار کرتے ہیں۔مشکل ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالنے کیلئے قدرتی طور پر اس ہرن کی آنکھوں کا رنگ بدلتا رہتا ہے۔ سرد میں موسم میں اس کی آنکھیں بھورے اور گہرے نیلے رنگ کی ہوجاتی ہیں۔اس طرح سردیوں کی راتوں میں تبدیل ہوتا رنگ انہیں دور تک دکھائی دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ قدرت نے انہیں درندوں سے بچنے کیلئے ایک اضافی نعمت عطا کررکھی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ انوکھی صلاحیت اس ہرن کے علاوہ یہ صلاحیت کسی انسان تو کیا کسی جاندار میں بھی موجود نہیں ہے۔