واشنگٹن (نیوز ڈیسک) وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملوں میں القاعدہ کی جانب سے اغواءکئے گئے دو بے گناہ افراد مارے گئے جن میں ایک امریکی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق جنوری میں پاک افغان سرحد پر القاعدہ کے ایک مبینہ ٹھکانے پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں امریکی ڈویلپمنٹ ماہر ’وارن وینسٹین‘ اور اطالوی پولیو رضا کار ’گیووانی لوپورٹو‘ بھی مارے گئے۔ یاد رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملوں میں بے گناہ مغویوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔ مغربی میڈیا کے مطابق امریکی صدر آج اس معاملے پر مزید تفصیلات فراہم کریں گے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر ڈرون پروگرام پر نظر ثانی کی جائے گی۔