لاہور ( آن لائن ) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز 22 فروری سے یو اے ای میں شروع ہوگا۔ لیگ کے چار وینیوز میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جائیں گے۔ میگا ایونٹ کے دو پلے آف لاہور اور فائنل کراچی میں کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ لیگ میچز اور ایک پلے آف دوبئی اور شارجہ میں منعقد ہوں گے۔افتتاحی تقریب دوبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں ہوگی۔ پہلا میچ پشاور زلمی اور
پی ایس ایل کی نئی ٹیم ملتان سلطان کے مابین ہوگا۔ پی ایس ایل میں شریک ٹیمیں ہر ٹیم سے دو دو بار ٹکرائیں گی۔ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے ڈرافٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی ہر ٹیم کی جانب سے یہ دعوی سننے کو مل رہا ہے کہ سب سے اچھی ٹیم تو انہی کی ہے اور اب کی بار ٹائٹل وہی جیتے گی۔ڈرافٹ کے عمل کی بات کی جائے تو سب سے اہم پہلو یہ دیکھنے کو ملا کہ فرنچائزوں نے بڑے ناموں کو اپنے پاس رکھنے کے بجائے ان کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی جو اِس وقت زیادہ اچھی فارم میں ہیں، جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ جارحانہ بلے بازی کے لیے مشہور اور ٹی20 کرکٹ کے بے تاج بادشاہ تصور کیے جانے والے ویسٹ انڈین اسٹار کرس گیل ناقص فارم اور فٹنس کے سبب کسی بھی ٹیم کی توجہ حاصل نہ کرسکے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چئیرمین نجم سیٹھی گزشتہ ماہ یہ اعلان کرچکے ہیں کہ پی ایس ایل کے تیسرے کچھ میچ کراچی میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔ اِس حوالے سے اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز کا بیان بہت مثبت ہے کہ اگر ان کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو ا ان کے تمام غیر ملکی کھلاڑی فائنل کھیلنے پاکستان آئینگے پاکستان سپر لیگ کا تیسرا سیزن آئندہ سال فروری اور مارچ میں کھیلا جائے گا۔ یہ وہ وقت ہوگا جب 2019ء کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلے جارہے ہوں گے جبکہ کچھ ٹیمیں دوطرفہ سیریز میں بھی مصروف ہوں گی، لہٰذا
اکثر ٹیموں نے انہی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو منتخب کیا جو اس دوران مصروف نہ ہوں یا پھر ان کی اپنی قومی ٹیم کی جانب سے طلب کیے جانے کا خطرہ کم سے کم ہو۔پی ایس ایل کی کامیابی کو اگر جانچنا ہے تو ہمیں تیسرے سیزن اور پہلے سیزن کا تقابلی جائزہ لینا ہوگا۔ کیونکہ پہلے سیزن کے مقابلے میں اِس بار نہ صرف ٹیموں کے کوچنگ اسٹاف میں چند مزید بڑے ناموں کا اضافہ ہوا وہیں گزشتہ دو ایڈیشنز کی نسبت اِس سال چند مزید بڑے انٹرنیشنل کھلاڑی بھی ٹیموں کا حصہ بنے ہیں
جس سے لیگ کی اہمیت اور ٹیموں کے درمیان مسابقت میں مزید اضافہ ہوگا۔پی ایس ایل میں اس دفعہ پانچ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں ایک نئی ٹیم ملتان سلطان کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پانچ ٹیموں میں ملتان سلطان ،کراچی کنگز ، پشاور زلمی ، لاہور قلندر اسلام آباد یونائیٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز شامل ہیں۔ پی سی بی نجم سیٹھی پانچ روزہ دورے پر کراچی جارہے ہیں جہاں وہ پاکستان سپر لیگ فائنل کے
انعقاد کو ممکن بنانے کے لئے صوبے کی اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ انتظامیہ نے کراچی کرکٹ کی سیاست سے مکمل غیر جانب دار رہنے کا فیصلہ کیا ہے اور پی سی بی نے 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائنل کرانے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور اہم سیکیورٹی اداروں کی شخصیات سے ملیں گے
اور وہ چیئرمین بننے کے بعد پہلی بار کراچی میں پانچ دن قیام کریں گے۔نجم سیٹھی نے کراچی کرکٹ کے امور چلانے کے لئے بریگیڈیئر (ر) اختر ضامن کو عبوری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی کراچی میں قیام کے دوران میڈیا کی اہم شخصیات سے ملیں گے اور پریس کانفرنس بھی کریں گے، وہ نیشنل اسٹیڈیم میں ترقیاتی کام کی رفتار کاجائزہ لیں گے اور قائد اعظم ٹرافی کا فائنل بھی دیکھیں گے۔