اسلام آباد(نیوزڈیسک)سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد العسیری نے بتایا ہے کہ اتحادی طیاروں نے یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے اسّی فی صد گولہ بارود اور اسلحے کو تباہ کردیا ہے اور ان کے بیلسٹک میزائلوں کو بھی ناکارہ بنا دیا ہے۔ترجمان نے دارالحکومت الریاض میں اپنی روزانہ کی بریفنگ کے دوران بتایا کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران اتحادی طیاروں نے حوثی ملیشیا اور ان کے اتحادی سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورسز کے ٹھکانوں اور تنصیبات پر ایک سو چھے فضائی حملے کیے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں حملے کی تیاری کررہی تھی لیکن انھیں پیش قدمی سے روک دیا گیا ہے۔فضائی حملوں کے نتیجے میں حوثیوں کی مرکزی کمیونیکیشن کمان کا کوئی وجود نہیں رہا ہے اور ان کے حملے اب ”الگ تھلگ” کارروائیاں ہو کر رہ گئے ہیں۔بریگیڈئیر عسیری نے صحافیوں کو مزید بتایا کہ ”حوثیوں کا صوبوں میں آپس میں کوئی رابطہ نہیں رہا ہے کیونکہ ان کے ابلاغ کے تمام ذرائع کو تباہ کردیا گیا ہے اور اب خاص طور پر سعودی سرحد کے نزدیک حوثی باغی کسی مرکزی کمان کے ساتھ رابطے کے ذریعے کارروائیوں کے بجائے از خود ہی الگ تھلگ آپریشنز کررہے ہیں”۔ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے لیے اسلحے سازی کے طور پر استعمال ہونے والی ورکشاپوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔اس کے بعد حوثی اب مکانوں ، فارموں اور غاروں کو آپریشن کمان اور اسلحے کی ذخیرہ گاہوں کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔انھوں نے سلائیڈ کی مدد سے ایک ہوٹل پر فضائی حملے کی نشان دہی بھی کی۔یہ ہوٹل حوثیوں کے عارضی کمان مرکز کے طور پر استعمال ہورہا تھا۔اسی طرح انھوں نے یمن کے شمالی صعدہ میں ایک غار میں حوثیوں کے کمان مرکز کے بارے میں بتایا۔اس کو گذشتہ روز فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔واضح رہے کہ صعدہ حوثیوں کا سب سے مضبوط گڑھ ہے۔سعودی ترجمان کا کہنا تھا کہ اتحاد کے درمیان مربوط روابط اور انٹیلی جنس کے تبادلے کے نتیجے میں برسرزمین ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں اور آپریشن کے پہلے مرحلے کے اہداف کو مکمل کر لیا گیا ہے”۔سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک نے 26 مارچ کے بعد سے یمن میں حوثی باغیوں اور ان کی اتحادی ملیشیاو¿ں پر 2300 سے زیادہ فضائی حملے کیے ہیں۔گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صعدہ میں حوثی ملیشیا کے میزائلوں کو بمباری میں نشانہ بنایا گیا ہے۔