لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانیوں نے اپنے جذبے سے ایک بار پھر دہشتگردوںں کو شکست دیدی ،پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ٹی ٹونٹی دیکھنے کیلئے بے چین شائقین کرکٹ مقررہ وقت سے کئی گھنٹے قبل ہی قذافی اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہو گئے گئی جس کے باعث اسٹیڈیم کے باہر جوش و خروش عروج پر رہا ،ملک کے دوسرے حصوں سے بھی شائقین کرکٹ اپنی فیملیوں کے ہمراہ میچ دیکھنے کے لئے لاہور آئے ،کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے
نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ اس موقع پر پولیس کے ساتھ پاک فوج او ررینجرز کے جوانوں نے بھی سکیورٹی فرائض سر انجام دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق 2009ء میں حملے کے بعد پہلی بار سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد کے باعث شائقین کرکٹ خوشی سے نہال تھے ۔ شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد نے فیملیوں کے ہمراہ مقررہ وقت سے قبل ہی اسٹیڈیم کا رخ کر لیا ۔ شائقین کرکٹ کا کہنا تھاکہ ان کیلئے گھر میں وقت گزارنا مشکل ہو رہا تھا اس لئے وہ قذافی اسٹیڈیم کے دروازے کھلنے کا انتظار کئے بغیر ہی پہنچ گئے ہیں ۔ میچ دیکھنے آنے والے شائقین کرکٹ اپنے چہروں پر پینٹنگ بنواتے رہے ۔سری لنکا کے خلاف تیسرا ٹی ٹونٹی دیکھنے کے لئے آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے مختلف مقامات سے شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد بھی لاہور پہنچی ۔اسٹیڈیم آنے والے شائقین کو پارکنگ سے شٹل سروس کے ذریعے اسٹیڈیم لایا گیا اور جامع تلاشی لینے کے بعد اندر داخلے کی اجازت دی گئی۔قذافی اسٹیڈیم کے دروازے کھلتے ہی پرجوش شائقین کرکٹ نے شور کر کے آسمان سر پر اٹھا لیا۔پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات رہے ۔ سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے مشکوک نظر آنے والے کئی افراد کے کوائف چیک کئے ۔
پاک فوج ، رینجرز ،پولیس ، ایلیٹ فورس اور ڈولفن فورس کے اہلکارقذافی اسٹیڈیم کے اطراف میں مسلسل پیٹرولنگ کرتے رہے جبکہ قذافی اسٹیڈیم اور اطراف کی عمارتوں پر سنائپرز بھی تعینات رہے ۔ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے کھلاڑیوں کے قیام والے ہوٹل ، وہاں سے اسٹیڈیم کے روٹ ، اسٹیڈیم اور اطراف کے علاقوں کی مسلسل فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔جبکہ درازے کھلنے سے قبل بھی پورے اسٹیڈیم کی جدید آلات اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے جامع تلاشی لی گئی ۔
علاوہ ازیں طویل عرصے کے بعد سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد پر جہاں عوام خوشی سے نہال ہیں وہیں انہیں سخت سکیورٹی اور راستوں کی بندش کی وجہ سے شدید مشکلات کا بھی سامنا ہے ۔ سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات اور راستوں کی بندش کے باعث شہریوں نے اپنی تمام سر گرمیاں معطل رکھیں۔ منتظمین کی طرف سے میچ دیکھنے آنے والوں کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی سختی سے ہدایات کی جاتی رہیں۔ ضابطہ اخلاق کو تحریری طو رپر بھی آویزاں کیا گیا۔ضابطہ اخلاق کے مطابق شائقین کرکٹ کو پانی کی بوتل اور کھانے پینے کی اشیا ء اسٹیڈیم میں لانے کی اجازت نہیں تھی۔سگریٹ، لائٹرز، بیٹری، چارجر اور لوہے کی کوئی بھی چیز اسٹیڈیم میں لے جانے پر پابندی تھی ۔