ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مخدوم جاویدہاشمی کا این اے 120میں بیگم کلثوم نوازکی بھرپورحمایت کا اعلان

datetime 12  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان( آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاویدہاشمی نے این اے 120میں بیگم کلثوم نوازکی بھرپورحمایت کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں حلقہ کی عوام کا فیصلہ ایک اور چار کے فرق سے ہوگا،کلثوم نوازکو کوئی نہیں روک سکتا وہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گی،شہبازشریف اورنوازشریف میں ہزاراختلافات ہوں لیکن شہبازشریف نوازشریف کو سیاست میں باپ کا درجہ دیتے ہیں،چوہدری نثار اور

نوازشریف کے درمیان اختلافات معمولی ہیں،چوہدری نثار نوازشریف سے جدانہیں ہوسکتے۔بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشیش ناکام ہوگئیں۔ورلڈ الیون کا ہونا پاکستان کی جیت ہے۔جنوبی پنجاب صوبہ جلد بنے گا اور ملتان اس کا دارالخلافہ ہوگا،پچھلے چالیس سالوں میں ملتان کی تعمیروترقی کیلئے میں نے 350تعلیمی وصحت کے اداروں سمیت ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ ،فلائی اوورز،روڈز اور سیوریج کے منصوبے مکمل کرائے جو کہ،خطے کا کوئی سیاستدان نہیں کرسکا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ این اے 120میں میری ہمدردیاں اور حمایت بیگم کلثوم نوازکیلئے ہے ،کلثوم نوازمیری بہن ہیں ،جمہوریت اور مشکل وقت میں پارٹی کیلئے انہوں نے بہت قربانیاں دیں،این اے 120سے میں نے بھی دوبار الیکشن میں حصہ لیا،41سال قبل پی ٹی آئی کی موجودہ امیدوار ڈاکٹریاسمین راشد کے سسر غلام نبی کے مقابلے میں الیکشن لڑا،اس حلقے کے لوگوں نے ہمیشہ مسلم لیگ کوووٹ دیا ،اب بھی دعویٰ کرتا ہوں کہ این اے 120 میں عوام کا فیصلہ ایک اور چار کے فرق سے ہوگا،کلثوم نوازبھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گی ،مریم نواز بہت اچھی کمپئین کررہی ہیں۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کو41 سال سے جانتا ہوں ۔ان دونوں بھائیوں میں لاکھ اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن

دونوں بھائی علیحدگی کا سوچ نہیں سکتے۔شہباز شریف ہمیشہ اپنے بڑے بھائی میاں نواز شریف کو سیاست میں باپ کا درجہ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر اختلاف رائے ہوتا ہے۔چوہدری نثار کو میں جانتا ہوں وہ مسلم لیگی ہیں اور مسلم لیگی رہیں گے۔چوہدری نثاراور نوازشریف کے درمیان اختلافات معمولی ہیں ،نوازشریف اورچوہدری نثارایک دوسرے سے جدا نہیں ہوسکتے۔خواجہ آصف اور چوہدری نثار کے مابین

اختلافات کے سوال پر جاوید ہاشمی کاکہنا تھا کہ ان دونوں کے اختلافات بہت پرانے ہیں جب میں پارلیمانی لیڈر تھا تب بھی چوہدری نثار اور خواجہ آصف کے درمیان گاڑھی چھنتی تھی ،اب کیا صورتحال ہے میں نہیں جانتا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ چھان بین کرنے والا ادارہ نہیں بن سکتا۔نیب میں بہت سے لوگوں کی تذلیل کی جاتی ہے۔میں خود اس مرحلے سے گزرا ہوں،سول قیادت اور عسکری قیادت کی بات کرنے والوں سے کہتا ہوں

کہ ملک کی قیادت کو پارلیمنٹ منتخب کرتی ہے۔میں نے جنرل کیانی سے بھی کہا تھا کہ پارلیمنٹ ملک کی ماں ہے۔ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن اپنی ماں کوکمزورنہ ہونے دیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے گیارہ مرتبہ منتخب کیا۔دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کا صدر رہا،مجھے عمران خان نے پارلیمانی بورڈ کا چئیرمین بنایا بنایا،شاہ محمود اور جہانگیر ترین بھی کمیٹی کے ممبر تھے۔انہوں نے کہا کہ میں پارلیمنٹ کو

بچانے کیلئے تحریک انصاف چھوڑی۔مجھے تحریک انصاف میں فاروڈبلاک بناکر وزیراعظم کا پروٹوکول دینے کی افر کی گئی لیکن میں نے انکار کردیا کیونکہ میری سیاست جمہوریت کو بچانے کیلئے ہے ناکہ سیاسی جماعتوں کو ختم کرنے کیلئے۔ ملک میں سیاسی جماعتیں پہلے ہی کم ہیں۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں متوسط طبقے کا آدمی ہوں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ترقی میری اولین ترجیح ہے۔پچھلے 40 سال سے ملتان کی

تعمیروترقی کیلئے متعدد منصوبے مکمل کرائے۔5 کالجز اور 4 یونیورسٹیاں بنائیں۔ملتان اانٹرنیشنل ائیرپورٹ بنوایا۔کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کا پی سی ون میں نے ہی منظور کروایا۔شہبازشریف کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کا نام میرے نام پر رکھنا چاہتے تھے لیکن بعد میں خاموش ہوگئے۔ملتان کے فلائی اوورز میرے منصوبے تھے لیکن 2008 میں سابق وزیراعظم گیلانی نے اپنے دور میں مکمل کرائے۔ملتان کے فلائی اوورز لاہور کے فلائی

اوورز سے کم خوبصورت ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف 1122 کو پسند نہیں کرتے تھے لیکن میں نے شدید مخالفت کرکے انہیں 1122 کے منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے تیار کیا۔ا ن منصوبوں کی وجہ سے خطے کے تیس ہزار لوگوں کو نوکریاں ملیں۔ملتان کا سیوریج بہت پیچیدہ تھا جسے میں نے مکمل کرایا۔میرے علاوہ کسی سیاستدان نے شہر کا نہیں سوچا۔یوسف رضا گیلانی وزیراعظم رہے،شاہ محمودقریشی کے والدگورنررہے ،قاسم

خاکوانی،صلاح الدین ڈوگر ،ریاض قریشی،فیصل مختار،فخرامام،چئیرمین اور ملتان کے مئیر رہے لیکن سکندربوسن اور جاویدعلی شاہ سمیت ان میں سے کوئی بھی یہ دعوی نہیں کرسکتا کہ میرے منصوبوں کا ان کا کوئی کردار تھا۔انہوں نے کہا کہ زکریا یونیورسٹی،کرکٹ اسٹڈیم اور 135تعلیمی ادارے ،کارڈیالوجی،چلڈرن کمپلیس،کڈنی اسپتال،ڈینٹل اسپتال اوربرن سنٹرسمیت درجنوں منصوبے میں نے مکمل کرائے۔انہوں نے کہا کہ

جنوبی پنجاب جلد صوبہ بنے گا اور ملتان دارالخلافہ ہوگا۔۔اس کیلئے جدوجہد شروع کردی ہے۔ورلڈ الیون کے متعلق سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہندوستان کی پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشیش ناکام ہوگئیں۔ورلڈ الیون کا ہونا پاکستان کی جیت ہے۔ ملتان کے لوگوں کی خواہش ہے کہ یہاں کا کرکٹ اسٹڈیم بھی بحال ہو۔میں اس کیلئے جس حد تک ہوسکے گا۔کوشش کروں گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…