لندن (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق 2050ء تک بھارت انڈونیشیا کو پیچھے چھوڑ کر پوری دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی والا ملک بن جائیگا۔ واشنگٹن میں واقع پیو ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کی مزید تفصیلات کے مطابق اس وقت دنیا کی تیسری سب سے بڑی آبادی ہندو مذہب کے ماننے والوں کی ہو گی اور بھارت میں ہندوؤں ہی کی اکثریت رہے گی۔ اس وقت دنیا میں عیسائیت اور اسلام کے بعد تیسری سب سے بڑی آبادی ایسے لوگوں کی ہے جو کسی مذہب کو نہیں مانتے۔ اگلے چار عشروں میں دنیا کی آبادی 9.3 ارب تک پہنچ جائیگی اور مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد کا اضافہ ہو گا۔ اندازہ ہے کہ اگلے چار عشروں میں دنیا کی آبادی 9.3 ارب تک پہنچ جائیگی اور مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد کا اضافہ ہو گا جبکہ عیسائیوں کی آبادی 35 فیصد بڑھے گی اور ہندوؤں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہو گا۔ اس وقت مسلمانوں میں ہر خاتون 3.1 بچوں کو جنم دے رہی ہے، عیسائیوں میں ہر خاتون اوسطاً 2.7 بچے کو جنم دے رہی ہے اور ہندوؤں میں بچے پیدا کرنے کی اوسط شرح 2.4 ہے۔