اسلام آباد (یو این پی)اقوام متحدہ نے منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ میں ہنڈی اور حوالہ کے غیر قانونی مراکز ،شیل بینکوں کے بڑھتے ہوئے کردار کو روکنے کیلئے رکن ممالک کو ان کیخلاف موثر کارروائی کرنے اور اسکی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ،اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے شیل بینکوں کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے کہ یہ ایسے بینک ہیں جن کا قانونی طور پر اورا سٹیٹ بینک کی منظوری سے کسی خاص .
مقام پر انکے صدر دفتر یا برانچوں میں وجود نہیں ہوتا ، یہ ملک میں ملکی و غیر ملکی کرنسیوں کی خفیہ بڑی منڈی یا مرکز کا کام کرتے ہیں اور بظاہر ان کا کوئی قانونی وجود نہیں ہوتا لیکن یہ (ہنڈی اور حوالہ) منی لانڈرنگ کی بین الاقوامی سرگرمیوں میں شریک ہوتے ہیں اور منظم نیٹ ورک کے طور پر کام کرتے ہیں، یہ شیل بینک غیر قانونی طور پر نجی ایجنٹوں کے ذریعے کام کرتے ہیں،اسٹیٹ بینک یا سینٹرل بینک کی سپر ویڑن کی نگرانی سے بچے رہتے ہیں،یو این ایس سی نے جنوبی ایشیا اور مشرق بعید کے ممالک میں منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے ذریعے پاکستان سمیت رکن ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کے حوالے سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کریں اور فیٹف تنظیم کے چھ ماہ بعد اجلاس میں کارروائیوں کی رپورٹ پیش کریں ، فیٹف تنظیم کی 128صفحات پر مشتمل وضاحتی رپورٹ میں ہر ملک سے منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے تجویز کردہ سفارشات پر عمل درآمد کی صورتحال پوچھی ہے اور رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ خصوصاً شیل بینکوں کی اپنے ممالک میں سرگرمیوں کا سراغ لگائیں اور ان کی سرگرمیوں کی روک تھام یقینی بنائیں۔