بل گیٹس کا بچپن کا دوست اور بزنس پارٹنر ایلن اس کے بارے میں بہت سی ایسی باتیں جانتا تھاجو دنیا کو معلوم نہ تھیں۔ ایسی ایسی عجیب حرکتیں جو اس سے پہلے دنیا کو معلوم نہ تھیں۔ ایلن نے اس کی زندگی کو بہت قریب سے دیکھا تھا اور وہ اس کی زندگی کی ایسی کہانیوں پر ایک کتاب میں سب کچھ آشکار کر تا ہے۔ بل گیٹس ایک انوکھا اور مختلف آدمی تھا۔
بل گیٹس اتنا کام کرتا تھا کہ اکثر اوقات راتوں کو جاگ کر کمپیوٹر پر لگا رہتا تھا۔ یہاں تک کہ آفس میں بھی وہ ساری رات جاگ کر کام کرتا تھا۔ ایک دن آفس میں ایک نئی سیکٹری آئی اور اس نے بل گیٹس کو صبح کے وقت نیچے فرش پر سویا ہوا دیکھا تو وہ سمجھی کہ شاید یہ آدمی بے ہوش ہو گیا ہے۔ وہ اس کو پہچان نہیں پائی اور جب باقی آفس والے آئے تو انہوں نے اسے حوصلہ دیا کہ روز کا معمول تھا۔ وہ کام مکمل کر کے اکثر فرش پر ہی سو جایا کرتا تھا۔ بل گیٹس میں حقیقت پسندی بہت زیادہ تھی، وہ لوگوں کے بیچ ہوتے ہوئے بھی کسی قسم کے تکلفات کرنا بالکل پسند نہیں کرتا تھا۔ چمچے کانٹے سے کھانا اور لوگوں کی طرح طرح کی بناوٹوں سے اسے چڑ چڑھتی تھی۔ ایک دفعہ وہ اپنے دوست اور پارٹنر ایلن کے گھر تھینکس گیونگ پر گیا اور سارا ٹرکی وہ ایک چمچے سے کھا گیا۔ وہ ایک سادہ آدمی تھا اور لوگوں میں بناوٹ سے اس کو کراہت آتی تھی۔وہ سر پھروں کی طرح اندھا دھند اور تیز رفتاری سے گاڑی چلاتا تھا۔ بل گیٹس کو لوگوں کی سوچ سے فرق نہیں پڑ تا تھا اور وہ اپنے انداز سے اپنی زندگی بسر کر رہا تھا۔ یہاں تک ہوا کہ ایک دفعہ انیس سو اسی میں وہ اور اس کا بچپن کا دوست اور بزنس پارٹنر ایلن سین فرینسسکو اےئر پورٹ پر لیٹ پہنچے تو جہاز اڑ چکا تھا
اور ایلن نے مایوسی سے گیٹس کو بولا کہ اگلی فلائٹ لے لیں گے تو بل گیٹس نے اےئر پورٹ کے کنٹرول پینل پر جا کر کوئی بٹن دبائے۔ ایلن کو یقین تھا کہ پولیس ان دونوں کو زیر حراست لے لے گی مگر اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب کچھ منٹوں میں بل گیٹس کے دبائے ہوئے بٹنوں کے نتیجے میں وہ جہاز واپس نیچے لینڈ ہوا اور ان دونوں نے وہی جہاز بورڈ کیا۔
بل گیٹس کی زندگی کی کتاب کھول کر دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ کسی سے ڈرتا نہیں تھا اور رسک لینا اس کی عادت تھی۔ مائیکرو سوفٹ جیسا سوفٹ وےئر بنانا اور پھر اس کو پوری دنیا کی ضرورت بنا دینا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ وہ ایک محنتی، انوکھا اور حقیقت پسند انسان تھا۔