اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنی بہترین اداکاری اورشکل و صورت اور حسن و جمال کی وجہ سے مشہور اور کامیاب ہونے والی پری پیکر اداکارہ رانی نے بہت شہرت حاصل کی۔رانی کو مداحوں سے بچھڑے 24 برس گزر گئے لیکن وہ آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔یوں تو پاکستان فلم انڈسٹری میں کئی کہانیاں بکھری پڑی ہیں مگر رانی کی کہانی سب سے دلچسپ اور عجیب ہے۔
8 دسمبر 1946آ غا حشر کا شمیری کی بیگم اور برصغیر کی ممتاز اداکارہ مختار بیگم کے ڈرائیور رحمت کے لاہور میں واقع گھر میں کو ایک خوبصورت لڑکی نے جنم لیاجس کا نام اس کے باپ نے ”ناصرہ “ رکھا ۔ مختار بیگم نے بچی کو دیکھا تو دیکھتی ہی رہ گئیں۔ وہ بچی کی خوبصورتی سے اس حد تک متاثر ہوئیں کہ اسے گود لے لیا۔ ناصرہ کی تعلیم و تربیت اور پرورش کی ذمہ داری مختار بیگم نے خود سنبھالی اور دنیاوی علوم کے ساتھ ناصرہ کو رقص کی بھی باقاعدہ تربیت دی جانے لگی اور جب ناصرہ نے جوانی کی حدود میں قدم رکھا تو مختار بیگم نے اس کا نام بدل کر ”رانی “ رکھ دیا اور رقص کے ساتھ رانی کو اداکاری کے اسرارورموز بھی سکھائے جانے لگے اور جب مختار بیگم نے دیکھا کہ رانی اب فن اداکاری کے تمام ہتھیاروں سے لیس ہو گئی ہے تو انہوں نے رانی کو کامیاب فلم میکرانور کمال پاشا سے ملوایا جنہوں نے رانی کے حسن و جمال اور فن اداکاری میں دلچسپی اور مہارت کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی فلم ”محبوب “ میں کاسٹ کر لیا یہ فلم 1962 میں ریلیز ہوئی ۔رانی کی پہلی شادی سے متعلق شاید بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ان کے پہلے شوہر کون تھے اور کیا ان سے ان کی کوئی اولاد بھی ہوئی تاہم اداکارہ رانی کی دوسری شادی ان کے کینسرمیں مبتلا ہونے سے پہلے میاں جاوید کمر سے ہوئی تھی
کینسر کےموذی مرض میں میاں جاوید کمر نے انہیں طلاق دے دی ۔ رانی اس وقت تک بہت دولت مند ہو چکی تھیں۔طلاق کے بعد رانی کینسر کے علاج کیلئے لندن چلی گئیں جہاں ان کی ملاقات معروف پاکستانی کرکـٹ سرفراز نواز سے ہوئی اور دونوں میں گہری دوستی ہو گئی جو بڑھتے بڑھتے رشتے میں بدل گئی اور دونوں نے شادی کا فیصلہ کر لیا۔ تیسری شادی کے بعد کینسر جیسے موذی مرض سے نبرد آزما رانی یہ جنگ ہار گئی وہ 27 مئی 1993 کو 46 برس کی عمر میںمداحوں کو افسردہ چھوڑ کر انتقال کر گئیں۔