اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کا کسانوں پر تشدد کیخلاف شدید احتجاج، حکومت کی حکمت عملی کام کر گئی ،اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ایوان میں بجٹ تقریر کے دوران احتجاج کی بجائے واک آؤٹ کیلئے آمادہ کرلیا ،اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سمیت وفاقی وزراء مسکراتے رہے،
اپوزیشن جماعتوں کے واک آؤٹ کے بعد سب سے پہلے ایم کیو ایم ایوان میں واپس آئی ،وزیر اعظم کے اشارے کے بعد وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق تمام ایم کیو ایم ارکان کے پاس گئے اور انکا شکریہ ادا کیا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کء بجٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران شدید احتجاج شروع کر دیا ،اس دوارن وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور شیخ آفتاب احمد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور یم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے پاس گئے جس کے فوری بعد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ایوان میں بجٹ تقریر کے دوران احتجاج کی بجائے واک آؤٹ کیلئے راضی کرتے رہے۔اس دوران تحریک انصاف شاہ محمود قریشی اور دیگر پی ٹی آئی ارکان واک آؤٹ کی بجائے ایوان میں احتجاج جاری رکھنے پر اصرار کرتے رہے، تحریک انصاف کے رکن لال چند ملہی ،امجد خان نیازیاور آزاد رکن جمشید خان دستی سپیکر کی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے،وزیر اعظم کے سامنے ایجنڈے کی کاپیاں پھینکتے رہے ۔بعد ازاں خورشید شاہ اور ا ڈاکٹر فاروق ستار نے دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ایوان میں بجٹ تقریر کے دوران احتجاج کی بجائے واک آؤٹ کرنے پر آمادہ کرلیا اور اپوزیشن جماعتیں واک آؤٹ کر گئیں،
جس کے بعد اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سمیت وفاقی وزراء مسکراتے رہے۔اپوزیشن جماعتوں میں سے سب سے پہلے ایم کیو ایم اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد ایوان میں واپس آئی جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اشارے کے بعد وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق تمام ایم کیو ایم ارکان کے پاس گئے اور انکا شکریہ ادا کیا