لندن(نیوز ڈیسک )فلاحی طبی ادارے ڈاکٹرز ود آو¿ٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ ایبولا کی مہلک وبا پھوٹنے کی وجہ’عالمی غفلت‘ تھی۔ایم ایس ایف نے ایبولا کی وبا پھوٹنے کے ایک سال بعد شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی حکومتوں اور عالمی ادارہ صحت نے مدد کی ابتدائی درخواستیں نظرانداز کر دی تھیں جس کے باعث ایبولا کا وائرس تیزی سے پھیلا حالانکہ امداد کی ابتدائی درخواستوں پر عمل کر کے ایبولا کے خطرناک نتائج سے بچا جا سکتا تھا۔ایم ایس ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مرض کا شکار بننے والا پہلا فرد افریقی ملک گنی کا ایک بچہ تھا جو دسمبر 2013 میں ہلاک ہوا جب کہ 3 ماہ بعد عالمی ادارہ صحت نے وبا پھوٹنے کا باضابطہ اعلان کیا، وبا کو عالمی ہنگامی صورت حال قرار دینے میں مزید 5 ماہ لگ گئے لیکن اس وقت تک ایک ہزار سے زائد لوگ جان سے ہاتھ دھو چکے تھے۔ اگست کے اختتام تک لائبیریا میں صحت کے مراکز بے بس ہو چکے تھے جب کہ طبی عملہ متاثر مریضوں کو واپس گھروں کو بھیج رہا تھا حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ یہ لوگ اپنے علاقوں میں جا کر دوسروں کو بھی مرض لگا سکتے ہیں۔ڈاکٹرز ود آو¿ٹ بارڈرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے مقامی حکومتوں کو خود سے بھی وسائل استعمال کرنے چاہیئے تھے۔ ایم ایس ایف کے مطابق ایبولا کی وبا اب بھی ختم نہیں ہوئی ہے، گنی میں سال کی ابتدا میں مریضوں کی تعداد کم ہونے کے بعد اب دوبارہ بڑھ رہی ہے۔ایم ایس ایف کے رابطہ کار ہینری گرے نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ہمیں گذشتہ سال مارچ ایبولا کے بارے میں علم ہو گیا تھا اور ہم نے اپریل میں نہ صرف عالمی ادارہ صحت بلکہ اس خطے کی مقامی حکومتوں کی توجہ بھی اس جانب مبذول کروانے کی کوشش کی تھی لیکن ہماری بات نہ سنی گئی، شاید یہی وجہ تھی کہ ایبولا اس قدر شدت اختیار کرگیا۔واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل مارگریٹ چین نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ہم نے یہ سمجھنے میں بہت دیر کی افریقی ممالک میں کیا ہو رہا ہے۔ ایبولا کے باعث گذشتہ ایک سال کے دوران 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں افریقی ملکوں گنی، لائبیریا اور سیرا لیون میں ہوئی ہیں۔
ایبولا وائیرس پھیلنے کی وجہ سامنے آ گئی : رپورٹ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
20 اکتوبر کو تعطیل کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
-
افغان وزیر خارجہ نے افغانستان میں ہوئے دھماکوں کو پاکستان کی غلطی قرار دیدیا
-
سونا سستا اور چاندی کی قیمت تاریخی بلندی پر پہنچ گئی
-
کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے خوشخبری
-
ایک فرد کے پی میں دہشتگردی لایا، عوام کو ایسے شخص پر نہیں چھوڑ سکتے، ...
-
استعفے کامعاملہ،پی ٹی آئی کا علی امین گنڈا پور کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر ...
-
فیض حمید کا کورٹ مارشل ہورہا ہے، آپ تعلق کو ذاتی اور سیاسی بنادیں توجوابدہی ...
-
پنجاب میں 10 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
-
شاہد کپور کا خاندان پاکستان کے کس شہر میں رہائش پذیر تھا ؟ والد پنکج ...
-
امیربالاج قتل کیس: پنجاب پولیس مرکزی ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے پاکستان لے آئی
-
علی امین نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا 2 سال تک آپ کی رہائی ...
-
آئی ایم ایف کی شرط پر ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
20 اکتوبر کو تعطیل کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
-
افغان وزیر خارجہ نے افغانستان میں ہوئے دھماکوں کو پاکستان کی غلطی قرار دیدیا
-
سونا سستا اور چاندی کی قیمت تاریخی بلندی پر پہنچ گئی
-
کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے خوشخبری
-
ایک فرد کے پی میں دہشتگردی لایا، عوام کو ایسے شخص پر نہیں چھوڑ سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
-
استعفے کامعاملہ،پی ٹی آئی کا علی امین گنڈا پور کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور
-
فیض حمید کا کورٹ مارشل ہورہا ہے، آپ تعلق کو ذاتی اور سیاسی بنادیں توجوابدہی ہوگی: ترجمان پاک فوج
-
پنجاب میں 10 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
-
شاہد کپور کا خاندان پاکستان کے کس شہر میں رہائش پذیر تھا ؟ والد پنکج کپور کا انکشاف
-
امیربالاج قتل کیس: پنجاب پولیس مرکزی ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے پاکستان لے آئی
-
علی امین نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا 2 سال تک آپ کی رہائی نظر نہیں آ رہی’ شیر افضل مروت
-
آئی ایم ایف کی شرط پر ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد
-
سابق صوبائی وزیر کی بیٹی کے گھر چوری کی واردات کا ڈراپ سین
-
برازیل کا غیر ملکی طلبہ کیلیے اسکالرشپ کا اعلان