ایڈیلیڈ(نیوز ڈیسک) کوارٹر فائنل میں شکست کے بعد ورلڈ کپ سے باہر ہونے والی پاکستانی ٹیم نے نوجوان پلیئرز سے مستقبل میں بہتر کھیل کی امیدیں باندھ لیں، موجودہ ایونٹ میں اگرچہ احمد شہزاد، عمر اکمل اور صہیب مقصود جیسے نئے پلیئرز نے حصہ لیا لیکن وہ غیرمعمولی کارکردگی پیش نہیں کرپائے۔کپتان مصباح الحق7میچز میں350رنز بناکر پاکستان کے ٹاپ اسکورر ثابت ہوئے، گذشتہ دنوں کیریئر کا اختتامی ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والے 40 سالہ مصباح نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان بیٹسمین آگے بڑھیں، یہ تمام باصلاحیت پلیئرز ہیں لیکن ہوسکتا ہے اتنی ذمے داری نہیں لیتے جو ٹیم کیلیے کارآمد ہو۔ یاد رہے کہ عمر اکمل کو ان سب میں سب سے زیادہ باصلاحیت گردانا جاتا ہے لیکن وہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق پرفارم کرنے میں ناکام رہے۔انھوں نے 7 اننگز میں محض 164رنزہی اپنے نام جوڑے، احمد شہزاد 222 جبکہ صہیب 5 اننگز میں 124رنز اسکور کرپائے، مصباح نے کہا کہ اگر ہمیں اپنی کرکٹ کوانٹرنیشنل معیار تک لانا ہے تو اس کیلیے نوجوان پلیئرز کو سخت محنت کرنا ہوگی، انھوں نے مزید کہا کہ میں اپنی اننگز کھیل چکا، اب نوجوان کرکٹرز کی باری ہے۔جب تک آپ ان پر ذمے داری نہیں ڈالیں گے کارکردگی میں بہتری نہیں آئے گی،اب وقت آگیاکہ ٹیم میں شامل نوجوان بیٹسمین ٹیم کو آگے لے کر چلیں، یہ پی سی بی کا کام ہے کہ وہ اگلے ورلڈ کپ کیلیے ٹیم ابھی سے تیار کرے، نوجوان پلیئرز کو زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے مواقع مہیا کرنے ہونگے، اسی طرح وہ بہتری حاصل کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم کا بھی کہنا ہے کہ ہمارا نظام بہت غلط اوراس میں بیک اپ نہیں ہے، جب سعید اور جنید ٹیم سے باہر ہوئے تو ہمارے پاس ان کا کوئی بہترین متبادل نہیں تھا، اس سے پاکستان کو خاصا نقصان پہنچا۔