منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ایک ایمان افروز اسلامی واقعہ

datetime 10  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بادشاہ نے اپنے دوسرے سپاہیوں کو حکم دیا کہ اسے کشتی میں بٹھا کر لے جاؤ اورسمندر میں پھینک آؤ یہ لوگ اس بچے کوساتھ لے کر چلے ۔بیچ سمندر کے پہنچ کر جب اسے پھینکنا چاہا تو پھر وہی دعا کی’’اے اللہ جس طرح تو چاہے مجھے ان سے بچا ‘‘۔دعا کے ساتھ ہی موج اٹھی اور سارے کے سارے سپاہی سمندر میں ڈوب گئے ،صرف وہی بچہ باقی بچا ۔پھر وہ بادشاہ کے پاس آیا اور کہنے لگا ’’میرے رب نے مجھے بچا لیا

اور اے بادشاہ تو چاہے تو کتنی تدبیر یں بھی کرلے تو مجھے ہلاک نہیں کر سکتاصرف ایک صورت ہے جس طرح میں کہوں اگر تواس طرح کرے تو میری جان نکل سکتی ہے۔اس بچے نے کہا کہ تمام لوگوں کو ایک میدان میں اکٹھا کر واور پھر کھجور کے تنے پرمجھے سولی چڑھا اور میرے تیر کو میری کمان پر چڑھا اور ’’بسم اللہ رب ھذاالغلام‘‘(یعنی اللہ کے نام سے جو اس بچے کا رب ہے)پڑھ کر تیر میری طرف پھینک وہ مجھے لگے گا اور میں مر جاؤں گا ۔بادشاہ نے یہی کیا۔تیر بچے کی کنپٹی میں لگا ۔اس نے اپنا ہاتھ اس جگہ رکھ لیا۔چاروں طرف سے یہ آوازیں بلند ہونے لگیں ،ہم اس بچے کے رب پر ایمان لے آئے۔یہ حال دیکھ کر بادشاہ کے ساتھی بڑے گھبرائے اور کہنے لگے کہ ہم تو اس بچے کی ترکیب سمجھے نہیں دیکھئے اس کا اثر کیا پڑا۔سب لوگ دین اسلام میں داخل ہو گئے۔ہم نے تو اسے اس لئے قتل کیا تھا کہ کہیں اس کا مذہب پھیل نہ جائے لیکن جو ڈر تھا سامنے آہی گیااور سب مسلمان ہو گئے۔بادشاہ نے کہا اچھا یہ کرو کی تمام محلوں اور راستوں میں خندقیں کھدواؤں اور اس میں لکڑیاں بھر وں اور آگ لگا دو جو اس دین سے پھر جائے چھوڑ دو اور جو نہ پھیرے اس کو ان خندقوں میں پھینک دوں۔

مسلمانوں نے صبر اور سہارے کے ساتھ آگ میں جلنا منظور کیا اور اس میں کودنے لگے البتہ ایک عورت جس کی گود میں دودھ پیتا بچہ تھا ،ذرائع جھجکی تو اس بچے کو اللہ نے بولنے کی طاقت دی اس نے کہا اماں کیا کر رہی ہے تم تو حق پر ہو صبر کرو اور اس میں کود پڑو۔(ریاض الصالحین )

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…