اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انسان اشرف ا لمخلوقات ہے اور اس میں جستجو کی خواہش ہمیشہ سے ہے جو باتیں قرآن مجید میں صدیوں پہلے بتا دی گئی آج جدید سائنسی دنیا تحقیق سے ان کو تسلیم کرچکی ہے۔قرآن شعور ا آگہی کے مسلسل سفر میں کسی طرح حائل نہیں ہوتا بلکہ مظاہرہ کائنات کو دلیل کے طور پر پیش کرتا ہے ۔
فرانسیسی پروفیسر کا کہنا ہے کہ تخلیق کائنات کے بارے میں آج تک جتنے بھی قابل فہم نظریات دنیا میں رائج ہیںوہ سب قرآن مجید کے بیان کئے گئے نظریہ کے عین مطابق ہیں۔پروفیسر بوکائلے نے اپنی کتاب’’ بائبل،قرآن اور سائنس‘‘ میں کہا ہے کہ قرآن میں ایسی باتیں موجود ہیں اور جو اس کے نزول کے وقت دستیاب نہیں تھیں اور کچھ ایسے پہلو بھی شامل ہیں جو طلوع اسلام کے وقت عوام کے تصورات کے منافی تھے ۔جیسے کہ قیامت کے روز اعمال کا ریکارڈ کیسے دیا جائے گا ؟یا کون یہ لکھ رہا ہے تو سوچنے کے بعد آج انسان نے بے شمار ترقی کر لی ہے اور آج انسان ہر چیز کی ریکارڈنگ کر سکتا ہے اور ضرورت پڑھنے پر اس کو سنا اور دیکھا جا سکتا ہے تو دنیا کا خالق و مالک وہ اتنا قادر نہیں کے قیامت کے روز انسان کو اس کے اعمال کی کیسٹ سنا سکے جو دنیا میں ہمارے کاندوں پر بیٹھے ہمارے اعمال کی ریکارڈنگ کر رہے ہیں۔