اتوار‬‮ ، 27 اپریل‬‮ 2025 

اقوام متحدہ اجلاس، پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر آمنے سامنے،پاکستانی رہنماکے ایسے سوالات کہ بھارتی سفیرنے بھاگنے میں عافیت سمجھی

datetime 2  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک( آن لائن )اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔اجلاس میں پاکستان نے ایک بار پھر یہ مطالبہ دہرایا کہ اقوام متحدہ حقائق جاننے کے لیے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے جبکہ بھارت نے ایک بار پھر سرحد پر سے ہونے والی دہشت گردی کا الزام عائد کیا۔

اقوام متحدہ کے کونسل برائے انسانی حقوق کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں موجود وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ ‘بھارت کا یہ کہنا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مخدوش صورتحال اس کا داخلی معاملہ ہے، واقعتاً درست نہیں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کونسل کی فوری توجہ کی متقاضی ہے اور ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر سے ایک ٹیم کو علاقے کا دورہ کرنا چاہیے۔زاہد حامد نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی موقف کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی قرار دی۔انہوں نے بتایا کہ ‘مقبوضہ کشمیر میں موجود 7 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے جموں و کشمیر کو رنج و غم کی وادی میں تبدیل کردیا ہے۔بعد ازاں اقوام متحدہ میں بھارتی سفیر اجیت کمار نے الزام عائد کیا کہ جموں و کشمیر کے بعض علاقوں میں شورش کی وجہ ‘سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی ہے۔بھارتی سفیر کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کو دوسروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرنے کے بجائے اپنے معاملات درست کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

بھارتی سفیر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے زور دے جبکہ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے آنے والے بیان اور مسئلہ کشمیر میں تنظیم کی مداخلت پر بھی مذمت کی اوراس کے بعد بھارتی سفیر انسانی حقوق کے اجلاس سے اٹھ کرچلے گئے ۔پاکستانی نمائندے نے موقف اپنایا کہ بھارت اپنی فوج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو تسلیم کرنے سے ہمیشہ انکار کرتا ہے، بھارتی فورسز کشمیریوں پر پیلیٹ گنز سمیت دیگر طریقوں سے ظلم ڈھارہی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں کشمیری بینائی سے محروم بھی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں بھی اضافہ کیا اور صرف 2016 میں اس نے 300 سے زائد بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔پاکستانی نمائندے نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے جبکہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی کئی قرار دادیں بھی موجود ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…