اسلام آباد (آئی این پی)گوادربندرگاہ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمال دین نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا تیسرا مرحلہ مئی 2017 میں مکمل ہو جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بیجنگ میں ہونے والا جے سی سی کا چھٹا اجلاس اس اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس میں پاکستان کے تمام صوبوں کے حکام پوری تیاری کے ساتھ شریک ہوئے ۔انھوں نے کہا کہ یہ وہ منصوبہ ہے جس کے فوائد تمام صوبوں،ان کے عوام اور خطے کے دیگر ممالک کو پہنچے گا۔ دوستین جمال نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جو جلد تکمیلی مراحل طے کر لے گا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کے کل رقبے کا 44 فیصد ہے اورچین پاک اقتصادی راہداری منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ بھی اسی صوبے کر پہنچے گا جبکہ اس کے ذریعے دیگر صوبوں کو بھی فوائد حاصل ہونگے۔انھوں نے کہا کہ گوادر پورٹ دنیا میں سب سے مصروف اور گہری بندرگاہوں میں سے ایک ہے جس کے مکمل طور پر فعال ہونے سے پاکستان سمیت خطے اور دنیا بھر میں خوشحالی آئے گی۔ چیئرمیں اتھارٹی نے کہا کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سی پیک منصوبے کے تیسرے زون کے منصوبوں کا افتتاح کیا جس میں انھوں نے گوادر، کوئٹہ اورنوکنڈی سمت دیگر علاقوں کے لئے کئی منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس میں ماہی گیروں سوشل سیکٹر اور پانی کے منصوبے شامل ہیں انھوں نے کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر گوادر میں ایک یونیورسٹی کے قیام کا عمل میں آئے گا جسے چینی یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا جائے گا جس سے بلوچستان میں نوجوانوں کی تعلیم کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی اور روزگار کے حصول میں آسانی ہو گی۔دوستین نے کہا کہ رواں سال اس حوالے سے اچھا سال ہوگا کیونکہ اس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تیسرے زون کے منصوبے مکمل ہوںگے ۔