اسلام آباد( آن لائن ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو ’’را‘‘ کے ایجنٹ کے طور پر پکڑا گیا تاہم وزیر خارجہ نہ ہونے کے باعث بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب نہ کرسکے ، خارجہ پالیسی کی اس سے بڑی ناکامی اور کیا ہوگی ، لگتا ہے کہ حکومت کے پاس وزیر خارجہ بننے کے قابل شخص ہی نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نہ ہونے کی وجہ سے ہماری خارجہ پالیسی کنفیوڑ ہے بھارت کا حاضر سروس فوجی افسر را کے ایجنٹ کے طور پر پکڑا گیا تاہم عالمی دنیا کو بھارت کا مکروہ چہرہ دکھانے میں ناکام رہے ایسی بات بھارت میں ہوتی تو ہمیں عالمی کٹہرے میں لاکھڑا کرتا سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی غیر واضح ہے وزیر خارجہ نہ ہونے کے باعث خارجہ محاذ مفلوج ہوکر رہ گیا ہے مستقل وزیر خارجہ کی تعیناتی وقت کی اہم ضرورت ہے تاہم لگتا ہے کہ حکومت کے پاس کوئی وزیر خارجہ بننے کا اہل بندہ ہی نہیں ہے اس لئے تو حکومت حساس معاملات کو محسوس ہی نہیں کررہی ہے اپوزیشن میں عمران خان سے متعلق سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے پاس سیاسی اور پارلیمانی تجربہ نہیں ہے پہلے پارلیمان کے حوالے سے نازیبا زبان استعمال کی اور پھر آئے بھی۔ قانون و انصاف کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف کی عدم شرکت کو تعجب خیز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا اکہ حقیقی اپوزیشن الزام لگانے اور گالیاں دینے سے نہیں ہوتی اپوزیشن وہ ہے جو ہم پارلیمان میں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پانامہ اور قانون سازی اپنی جگہ لیکن معلوم نہیں تحریک انصاف کیا کھیل کھیل رہی ہے ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدر منتخب ہونے کے سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ٹرمپ کی کامیابی سے دنیا بھر میں تبدیلی آئے گی تاہم پاکستان سمیت پوری دنیا کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی ۔