صنعاء(آئی این پی)یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی نے کہا ہے کہ ایران ان کے ملک کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ تہران، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کا ارتکاب کر رہا ہے جس سے وہاں پر قیام امن کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ ہم یمن کو ایران کے چنگل سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ ایران اس وقت دارلحکومت صنعا پر قابض حوثی باغیوں کی مدد کر رہا ہے اور بحران کے حل کی تمام کوششوں کو ناکام بنا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار منصور ہادی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معزول صدر علی عبداللہ صالح اور حوثی باغیوں نے یمن کو ایک لایعنی جنگ میں الجھا رکھا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ تہران علاقے میں انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی حمایت کر رہا ہے۔ یمنی حکومت کی تمام کوششوں کو حوثی ملیشیا اور علی عبداللہ صالح کے جنگجو تاراج کر رہے ہیں۔ حوثی باغیوں اور علی عبداللہ صالح کے وفادار جنگجوں کے اتحاد نے یمن پر جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ انہی لوگوں نے شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے اور آئے روز بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگے جا رہے ہیں۔ عبد ربہ منصور ہادی نے مزید کہا کہ ہم حوثیوں اور صالح کے ہمنواں کی جانب اب بھی اس امید سے دیکھ رہے ہیں کہ وہ راہ راست پر آ جائیں۔ ہم نے ان ملیشیاں کو کئی مرتبہ بلا بھیجا ہے کہ وہ اپنی وفاداری کا مرکز ملک کو بنائیں۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ امن کے دور میں نجی ملیشیاں کا سرکاری وسائل پر قبضہ قابل قبول نہیں ہے۔ ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔یمنی صدر نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ ملک کو ایک اتحادی جمہوریت بنانے میں مدد کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صالح کے جنگجو اور حوثی باغی یمن میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب ہیں۔ یمن میں سرگرم ملیشیائیں تعز سمیت ملک کے مختلف حصوں میں کر رہی ہیں وہ کھلی دہشت گردی ہے۔ داعش، القاعدہ اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔
یمن کی تباہی کا منصوبہ کو ن سا ملک چلا رہا ہے، بیان نے نئی بحث چھیڑ دی
24
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں