اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت نے اڑی حملے کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیے ہیں جبکہ دوسری طرف پاکستان کے دفترِ خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ پاکستان کی فوج کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے زیادہ وقت ملٹری آپریشن روم میں گزارا جہاں وہ لائن آف کنٹرول پر فوج کی نقل و حرکت کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیتے رہے۔دوسری طرف پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے گزشتہ روزپشاورموٹر وے پر پاکستانی شاہینوں نے مشقیں کی تھیں جب کہ آج لاہوراسلام آباد موٹروے پر ہنگامی لینڈنگ اور ٹیک آف کی مشقیں کی گئیں۔مشقوں کے دوران کالا شاہ کا کو سے شیخوپورہ تک موٹروے تعمیراتی و مرمتی کام کے باعث صبح 5 بجے سے سہہ پہر ڈھائی بجے تک ہر قسم کی ٹریفک کے لے بند رہا، اس دوران موٹر وے انتظامیہ نےلاہور سے آنے اور جانے والی ٹریفک کو شیخوپورہ انٹرچینج سے جی ٹی روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی۔اڑی سیکٹر میں فوجی کیمپ پر ہوئے شدت پسند حملے کے بعد بھارتی فوج کی نقل و حرکت میں اضافے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور دوسری طرف پاکستان کی فضائیہ نے ملک کے شمالی حصے کی فضائی حدود اور موٹر ویزے کو بند کر کے جنگی مشقیں مکمل کر لی ہیں۔پاکستان کے دفترِ خارجہ نے جمعرات کو ایک بریفنگ میں فضائیہ کی جانب فضائی حدود اور موٹر ویز بند کر کے کی جانے والی مشقوں کو معمول کی کارروائی قرار دیا البتہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کی طرف سے جنگ کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ پاکستان کی فوج ملک کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کو اڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں نصب کیا جا رہا ہے۔ سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیاروں کی تنصیب ہو رہی ہے۔ ان مقامات سے پاکستانی زیر انتظام کشمیر مِیں پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔تاہم بھارتی فوج کے مطابق یہ موسم سرما شروع ہونے اور برف پڑنے سے پہلے اس کی ہر سال کی معمول کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ لیکن اس بار کی تیاری میں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول لائن پر بوفرز توپوں، اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر تعینات کیا جا رہا ہےاورکسی بھی وقت کسی بھی حملے کے پیش نظرپاک فوج ہائی الرٹ ہے ۔ماہرین کے مطابق موجودہ صورتحال میں پاکستانی قوم اورپاک فوج کامورال بلندہے جبکہ بھارتی فوج کے ہزاروں فوجیوں نے چھٹی کی درخواستیں دے دی ہیں۔عالمی دفاعی ماہرین نے بھارت کوانتباہ کیاہے کہ وہ پاکستا ن سے کسی بھی طرح جنگ کامتحمل نہیں ہوسکتا۔