بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

’’گاندھی کے مجسمے کو فوری گرا دیا جائے‘‘ حکم جاری ہو گیا،،بھارت میں ہلچل!!

datetime 22  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اکارا (آئی این پی ) گھانا میں گاندھی کے مجسمے کو ہٹانے کیلئے مہم عرج پر آ گئی۔ افریقی رہنما نیلسن منڈیلا کا کہنا تھا کہ مہاتما گاندھی کی تعلیمات جنوبی افریقہ سے نسل پرستانہ نظام کے خاتمے میں مددگار رہیں تھیں لیکن اس کے باوجود سبھی افریقی رہنما گاندھی شخصیت سے جو انڈیا کے بابائے قوم کے نام سے معروف ہیں متاثر نہیں ہیں۔ گھانا میں یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے موہن داس کرمچندگاندھی کے خلاف ایک آن لائن مہم شروع کی جس کی ایک ہزار سے زیادہ افراد نے حمایت کی۔ اس میں اکارا میں یونیورسٹی کیمپس میں نصب گاندھی کے ایک مجسمے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا، مطالبے میں کہا گیا ہے کہ گاندھی مجسمے کو فوری طور پر گرایا جائے۔ ان ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ گاندھی نے گرچہ عدم تشدد کے فلسفے پر عمل پیرا ہوکر ہندوستان میں آزادی کی مہم چلائی تھی اور کامیابی حاصل کی لیکن ’نسل پرستی بھی ان کی شناخت‘ تھی۔ اس آن لائن عرضی میں گاندھی جی کی بعض تحریروں سے ایسے اقتباسات کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انھوں نے افریقی نسل کے لوگوں کو بیان کرنے کے لیے ’وحشی یا پھر مقامی افریقی اور کافر‘ جیسے الفاظ سے کا استعمال کیا ہے۔ اس میں گاندھی کے اس خط کی بھی مثال دی گئی ہے جو انھوں نے 1893 میں اس وقت کی جنوبی افریقہ کی پارلیمان کو لکھا تھا۔ اس میں گاندھی نے لکھا تھا کہ ’ کالونی میں اب یہ عام خیال غالب ہوتا نظر آتا ہے کہ وحشیوں یا پھر مقامی افریقی لوگوں کے مقابلے میں انڈین تھوڑا بہتر ہوتے ہیں۔گاندھی کے مجسمے کو انڈیا نے گھانا کو بطور تحفہ پیش کیا تھا اور گذشتہ جون میں جب بھارتی صدر پرنب مکھرجی نے اکارا کا دورہ کیا تو اس کی نقاب کشائی کی گئی تھی۔ اس کی مخالفت تو فورا ہی شروع ہوگئی تھی۔ پروفیسر نے جن جذبات کا اظہار کیا تھا اس کی حمایت کرتے ہوئے گھانا کے بعض لوگوں نے’گاندھی مسٹ کم ڈاؤن‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔مطالبے کے بعد انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گاندھی کے مجسمے کو گرادیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…