اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک برداشت نہیں کی جائے گی،یہ پختونوں کی بقا کا مسئلہ ہے، پاکستان بننے سے لیکر آج تک پختونوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے،اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ،اب وقت آگیا ہے کہ پختون متحد ہوکر اپنا حق مانگیں،اگر اب پختون چپ رہیں تو صدیوں تک یہ قوم پسماندہ رہے گا۔ایسا لگ رہاہے کہ یہ منصوبہ چا ئینہ پاکستان اکا نومک کاریڈور نہیں بلکہ چا ئینہ پنجاب ستان اقتصادی کاریڈور ہے اور جب تک پختون اور بلوچ بیلٹ کو ان کا حق نہیں ملتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا ، صو بائی حکومت نے اگر صو بے کے مفادات پر سمجھو تہ کر تے ہو ئے تھا کوٹ سے حویلیاں تک زمین پر سیکشن فور لگا یا تو وزیر اعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے ۔ ان خیالا ت کا اظہار دند ئی میں منعقدہ کاروڈورفرنٹ جر گہ سے خطاب کر تے ہو ئے مقررین نے کیا، جر گہ کا انعقاد عوامی ورکرز پارٹی نے کیا تھا ۔
جر گہ سے عوامی ورکرزپارٹی کے مرکزی صدر فا نوس گجر ، عوامی نیشنل پارٹی ولی کے رہنماء فرید طوفان ، شکیل انجم، مولا نا راحت حسین، فقیر محمد خان ، شہاب خٹک اور دیگر بھی خطاب کیا ، ڈاکٹر سید عالم محسود ،حاجی سدیدالرحمن نے کہا کہ سی پیک کے اصلی روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے نہ گیس، نہ بجلی اور نہ ایل این جی میں خیبر پختونخوا خواہ کو حصہ دیا جا رہا ہے اور عوام کو مشر قی ، مغر بی ، اور مرکزی روٹ کے چکر میں ڈالا گیا ہے ، نوازشریف پنجاب کے وزیر اعظم ہیں انہوں نے سوات ، بنوں اور ڈیرہ اسما عیل خان میں جو اعلانات کئے بجٹ میں اس کیلئے ایک رو پیہ نہیں رکھا گیا ہے ، پاکستان کو پنجا بستان بنا جا رہا ہے ، کاریڈور میں خیبر پختونخوا کو حصہ نہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ حکومت اس خطے سے دہشت گر دی کے خا تمے کی خواہاں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بجلی منصوبوں کے تمام ٹھیکے ساتھی سر ما یہ کاروں کو دئیے ہیں وہ خیبر پختونخوا کو روشن دیکھنا نہیں چا ہتے ، سی پیک ہماری قسمت کی تبدیلی کا منصو بہ ہے ہم اس کے خلاف نہیں لیکن پختونوں کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے اور اپنے حق کیلئے اخری حد تک جا ئیں گے اب ہم اپنی قسمت کی لکیر خود کھنچیں گے، جر گہ سے خطاب کر تے ہو ئے فا نوس گو جر نے کہا کہ کارویڈور کیلئے زمین دینے والے متاثرین کو مقامی ریٹس کی بجا ئے اسلام آباد کے ریٹس پر معاوضے دئیے جا ئیں کیو نکہ یہ منصو بہ مقامی نہیں دو حکومتوں کا منصو بہ ہے، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈو ڈویژن کو اور صو بہ خیبر پختونخوا کو محروم رکھنے کے نتا ئج بھیانک ہو سکتے ہیں اور ہم اپنے حق کیلئے ہر سطح پر احتجاج کریں گے اور اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم اکنامک کوریڈور کا یہ منصوبہ مکمل نہیں ہونے دیں گے۔
اگر یہ کام نہ ہوا تو ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل نہیں ہونے دینگے‘ بڑی آواز بلند ہو گئی
22
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں