جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

حکومت قانون میں ترامیم کیوں چاہتی ہے؟ ترامیم کس سے اور کیوں خفیہ رکھی گئیں‘ اہم انکشاف

datetime 18  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ شریف برادران نے استغاثہ کی سماعت کاقانونی اختیار ججز سے چھین کر پولیس کو دینے کیلئے ضابطہ فوجداری قانون میں ترمیم کا تیار کیا گیا ڈرافٹ تیار کر کے اسلام آباد بھجوا دیا ہے جسے اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں سادہ اکثریت سے منظور کروایا جائیگا ،یہ ترمیم قصاص سے بچنے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جاری سماعت کو رکوانے کیلئے کی جارہی ہے،پولیس اور حکومت کے ظلم کا شکار مظلوم شہریوں سے عدالت سے انصاف مانگنے کا حق ختم کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں اور کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک پر لاگو کیے جانے والے اس نئے ترمیمی قانون پر سندھ، خیبرپختونخوا ،بلوچستان کی اسمبلیوں اور وکلاء کو لا علم رکھاجارہا ہے۔صوبائی حکومتیں ،سیاسی جماعتیں اور وکلاء انصاف کے اس قتل عام کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ قوانین ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں بنتے ہیں افراد کے تحفظ کیلئے نہیں مگر دھن ،دھونس اور دھاندلی کے نتیجے میں برسراقتدار آنے والے قاتل حکمران اپنے تحفظ کیلئے قوانین بدل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوجداری قانون میں ترمیم لانے کا یہ ڈارفٹ پنجاب اور وفاق کی حکومت نے مل کر تیار کیا ہے جس کا مقصد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص سے بچنا ہے۔انہوں نے کہا کہ چند روزقبل اس قسم کی قانون سازی پر غور و خوض کیے جانے سے متعلق پریس کانفرنس کر کے نشاندہی کی تھی جس کی حکمرانوں کو تردید کرنے کی جرأت نہیں ہوئی اب اس ترمیم کو عملی شکل دینے کیلئے منصوبہ کے بارے قوم کو پیشگی آگاہ کررہے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ضابطہ فوجداری میں ترمیم کی منظوری کے بعد ججز کا کسی بھی پرائیویٹ کمپلینٹ کی سماعت کا اختیار ختم ہو جائیگا اور پولیس اور حکمرانوں کے ظلم کا شکار کوئی بھی شہری جب عدالت سے رجوع کریگا تو پراسیکیوٹر ز کی طرف سے شکایت کنندہ کے متعلق اختلافی نوٹ دئیے جانے کی صورت میں جج کا سماعت کا قانونی اختیار ختم ہو جائیگااور کیس دوبارہ اسی ضلع کی پولیس کے پاس چلاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ایف آئی آر کے اندراج اور تفتیش کا حق بھی حکومت کے پاس ہے اوراب پولیس کی زیادتی کے خلاف شہری براہ راست عدالت سے رجوع نہیں کر سکے گا یہ انصاف کے مسلمہ اصولوں اور قوانین کے خلاف ہے اور اس طرز عمل سے سیاسی مخالفین کیلئے انصاف حاصل کرنا دور کی بات سانس لینا بھی دوبھر ہو جائیگا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور مفاد عامہ کیخلاف قانون سازی ہے ،جس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے۔اس ترمیم کے بارے تمام سیاسی جماعتوں اور صوبائی حکومتوں کو پیشگی آگاہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی اور جمہوری حکومتیں عوام کو بلاتاخیر انصاف کی فراہمی کیلئے اقدامات کرتی ہیں مگر موجودہ قاتل اور کرپٹ حکمران صرف اپنے آپ کو بچانے کیلئے قانون بدل رہے ہیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…