لاہور( این این آئی )کوٹ لکھپت میں لڑکی کے گھر میں داخل ہو کر مبینہ طور پر خود کشی کرنیوالے نوجوان اشفاق کی ہلاکت کا کیس نیا رخ اختیار کر گیا ، رپورٹ کے مطابق نوجوان اشفاق نے خود کشی نہیں کی ، پولیس نے زخمی لڑکی کے بھائی کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کر لیا ۔ پولیس رپورٹ کے مطابق اشفاق کو لگنے والی گولی اور فائرنگ کی گئی گولی جس سے لڑکی زخمی ہوئی اس میں فرق نکلا ہے ۔ اشفاق کو قتل کرنے کے لئے دو پستول استعمال کئے گئے ۔ پولیس نے زخمی لڑکی کے بھائی کو حراست میں تفتیش شروع کر دی ۔ لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق پتوکی کا رہائشی بیس سالہ اشفاق ان کی بیٹی ندا کا رشتہ مانگ رہا تھا جسے انکار کر دیا گیا ۔ گزشتہ روز اشفاق سے کوٹ لکھپت میں انکے گھر آیا اور فائرنگ کی جس سے ایک گولی ندا کی بجائے اسکی بہن کو لگ گئی جبکہ اسکے بعد اشفاق نے اپنے سینے میں فائرمار لیا جسے جنرل ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ دم توڑ گیا ۔پولیس کی تفتیش میں کچھ اور ہی معاملہ سامنے آیا ہے ۔ پولیس کے مطابق لڑکی کے ہاتھ پر گولی لگی جبکہ لڑکے کو سیدھا دل پر گولی لگی جس سے اسکی موت واقع ہوئی جس سے شک تو لڑکی کے گھر والوں پر بھی جاتا ہے۔پولیس رپورٹ کے مطابق اشفاق کو لگنے والی گولی اور فائرنگ کی گئی گولی جس سے لڑکی زخمی ہوئی اس میں فرق نکلا ہے ۔ اشفاق کو قتل کرنے کے لئے دو پستول استعمال کئے گئے ۔ پولیس نے زخمی لڑکی کے بھائی کو حراست میں تفتیش شروع کر دی ۔