ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

پنجاب کے وہ اضلاع جہاں کے 20 لاکھ بچوں کوسکولوں سے آؤٹ کردیا گیا

datetime 4  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک )محکمہ تعلیم کی سکول ایجوکیشن کی جانب ترجیحات کم، ضلعی سربراہوں ( ای ڈی اوز) کی بھی کمزور گرفت، لاہور سمیت پنجاب بھر میں گیارہ ہزار کے قریب سکولز یا تو ختم کر دئیے گئے یا پھر فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا کر انہیں دوسرے سکولوں میں مرج (ضم ) کر دیا گیا، جس کے باعث 20 لاکھ کے قریب بچوں کے ڈراپ آؤٹ کا ذکر کیا گیا ہے، جس سے گزشتہ 5 سالوں میں پرائمری ایجوکیشن کی سطح پر معیار تعلیم اور اس میں کمی واقع ہوئی ہے جس کا وزیر اعلیٰ پنجاب نے سخت نوٹس لے لیا ہے۔ ’’پاکستان‘‘ کو محکمہ تعلیم کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ محکمہ تعلیم کی سکولز ایجوکیشن کی جانب ترجیحات انتہائی کم ہو کر رہ گئی ہیں اور اس میں ضلعی سربراہوں ( ای ڈی اوز) اور ی ای اوز نے بھی اپنے فرائض سے مبینہ طور پر چشم پوشی سے کام لے رکھا ہے جس کے باعث محکمہ تعلیم کی سکولز ایجوکیشن میں گرفت انتہائی کمزور ہو کر رہ گئی ہے، جس سے پرائمری ایجوکیشن کی سطح پر معیار تعلیم گر کر رہ گیا ہے اور اس میں صورتحال اس حد تک خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں سکولوں کی تعداد میں ہر سال 1500 سے 2000 تک کمی واقع ہو رہی ہے ۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت اور محکمہ تعلیم کی تمام تر کوششوں کے باوجود اب بھی 20 لاکھ کے قریب بچے سرکاری سکولوں سے باہر ہیں، یعنی ڈراپ آؤٹ کی شرح کا ذکر کیا گیا ہے جس میں سب سے زیادہ تعداد جنوبی پنجاب کے اضلاع میں بچوں کے ڈراپ آؤٹ کی شرح بتائی گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر لاہور ڈویڑن اور تیسرے نمبر پر گوجرانوالہ ڈویڑن کے اضلاع کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ لاہور سمیت صوبے بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں ہر سال انرولمنٹ بڑھانے کی فرضی اور بوگس رپورٹس تیار کی جاتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…