اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

افغان طالبان کے تابڑ توڑ حملوں نے امریکیوں کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا

datetime 30  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(نیوز ڈیسک)افغانستان میں امریکی اور نیٹو کمانڈر جنرل جان کیمبل نے طالبان کی جانب سے ضلع سنگین میں حملے کے بعد اوباما انتظامیہ سے مزید فوجیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کی تیزی سے بڑھتی پیش قدمی اور شورش کے پیش نظر افغانستان میں امریکی اور نیٹو ملٹری کمانڈر جنرل جان کیمبل کا کہنا ہے کہ 2015 کی دوسری سہہ ماہی میں افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال انتہائی خراب رہی اور مقامی فورسز کی مدد اور طالبان کے حملوں کو روکنے کے لئے مزید امریکی فوجیوں کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی خراب صورتحال کے باعث اوباما انتظامیہ سے درخواست ہے کہ جب تک ممکن ہو افغان آپریشن میں سرگرم امریکی فوجیوں کو یہیں برقرار رکھا جائے اور مدد کے لئے مزید فوجیوں کو بھیجا جائے۔دوسری جانب طالبان نے تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جب کہ قبضہ چھڑانے کے لئے مقامی زمینی فوج کے ساتھ امریکی فضائیہ کارروائیوں میں مصروف ہے اور اس سے قبل طالبان نے کارروائیاں کرتے ہوئے ضلع قندوزپر قبضہ کرلیا تھا۔واضح رہے کہ امریکا کے صدر بارک اوباما پہلے ہی اعلان کرچکے تھے کہ وہ 2016 تک تمام فوجیوں کوافغانستان سے واپس بلالیں گے اور صرف ایک ہزار فوجی افغانستان میں قیام کریں گے تاہم بعدازاں انہوں نے اعلان کیا کہ 2016 کے اختتام تک 9 ہزار800 فوجی افغانستان میں ہی رہیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…