پٹنہ(نیوز ڈیسک) دنیا میں بہت سے لوگ کڑ ی محنت کے بعد زندگی میں کوئی مقام حاصل کر نے میں کامیاب ہوتے ہیں لیکن کچھ خوش نصیب افراد سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوتے ہیں ،ایسے ہی افراد میں ایک اور شخص کا اضافہ ہوا ہے جو کوئی اور بھارتی صوبے بہار کے ڈپٹی وزیر اعلی تی جا سوی پرتاب یادو ہیں جن کے والد بھارت کے سابق وزیر ریلوے لالو پرساد یادیو ہیں۔9جماعتیں پاس 26سالہ تیجا سوی پرتاب یادو نے سیاست کے میدان میں اینٹری مارنے سے قبل کرکٹ کے میدانوں میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا تاہم بری طرح ناکام رہے اور اپنے واحد فرسٹ کلاس میچ میں 20اور 2لسٹ اے میچز میں 14رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے۔جھارکھنڈ کے لیے 4ٹی ٹونٹی میں جب انہیں بلے باز ی کا واحد موقع ملا تب بھی وہ 3رنز بنا کر پوویلین لوٹ گئے۔ 2008ئ میں انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز دہلی ڈیئر ڈیولز نے انہیں اپنے سکواڈ میں شامل کر لیا لیکن انہیں مسلسل 4سیزن گراو¿نڈ کے باہر بینچ پر گزارنے پڑے۔ آخر کار تنگ آکر انہوں نے کرکٹ کے میدان کو خیر آباد کہ کر سیاست میں انٹری ماری جہاں ان کے والد کے اثر و رسوخ نے کام دکھایا اور حال ہی میں ہونے والے انتخابات میں وہ راشٹریہ جنتا دل پارٹی کے ٹکٹ پر بہار کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے جس کے بعد انہیں وزیر اعلی نتیش کمار نے اپنی کابینہ میں بطور ڈپٹی وزیر اعلی شامل کرلیا۔