کراچی(نیوز ڈیسک ) ٹیم مینجمنٹ کی من مانیوں پرچیف سلیکٹر ہارون رشید بھی تلملا اٹھے، انھوں نے انگلینڈ کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں شکست کی وجہ پلیئنگ الیون میں غیر ضروری تبدیلیوں اور اکھاڑ پچھاڑ کو قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق انگلینڈ سے ون ڈے سیریز میں3-1 سے شکست کی ذمہ داری براہ راست کوچ وقار یونس پر عائد کی جا رہی ہے، ان کی من مانیوں کے باعث گرین شرٹس رسوائی کی گہری کھائی سے نکلنے کا نام ہی نہیں لے رہے، اب تو صورتحال سے چیف سلیکٹر ہارون رشید بھی تنگ آگئے ہیں، غیر ملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ایک روزہ سیریز میں ناکامی مایوس کن مگر درحقیقت سلیکٹرز کا کام15 یا 16کھلاڑیوں پرمشتمل اسکواڈ تشکیل دینا ہوتا ہے، ان کا بہترین استعمال ٹیم مینجمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
ہمیں اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلیوں اور اکھاڑ پچھاڑ سے پلیئرز کا اعتماد اور پرفارمنس متاثر ہوئی، سلیکشن میں استحکام کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ ہارون رشید نے بورڈ کے چیئرمین شہریار خان اور نجم سیٹھی سے ملاقات کی درخواست کرتے ہوئے صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بارے میں ہارون رشید نے کہا کہ ہر سیریز کے بعد ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم ہوتا ہے اور اس بار بھی ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ انگلینڈ نے پہلا ون ڈے ہارنے کے باوجود اپنی الیون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جب کہ ہم نے ہر میچ میں تبدیلی کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون رشید کو اس بات کا بھی غصہ ہے کہ انھیں یونس خان کو ون ڈے اسکواڈ میں شامل کرنے کیلیے وقار یونس کو راضی کرنا پڑا، البتہ اس حوالے سے زور دینے کی وہ اپنی غلطی فراموش کر گئے، اسٹار بیٹسمین کی پہلا میچ کھیلنے کے بعد ریٹائرمنٹ سے ٹیم کمبی نیشن پر منفی اثر پڑا تھا۔
ٹیم مینجمنٹ کی من مانیوں پر چیف سلیکٹر بھی تلملا اٹھے
22
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں