دبئی(نیوزڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس نے برطانوی اخبار کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے تیسرے میچ میں ٹیم کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کی افواہوں کو مسترد کردیا۔برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ سیریز کے تیسرے میچ میں مبینہ طورپر فکسنگ کے حوالے سے تفتیش کررہاہے۔اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ تفتیش کاروں کو پاکستان کے خلاف میچ سے قبل مبینہ فکسنگ کے حوالے سے باخبرکیا گیا تھا جبکہ تیسرے میچ میں تین رن آؤٹ اور ناقص فیلڈنگ مشکوک تھی۔پاکستان کے کپتان اظہر علی، محمد رضوان اور شعیب ملک تینوں بیٹسمین غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے رن آؤٹ ہوگئے تھے اور پاکستانی ٹیم اس میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے 208 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔وقار یونس سے جب پوچھا گیا کہ کیا آپ ان الزامات سے باخبر تھے تو ان کا کہنا تھا کہ’مجھے علم نہیں تھا لیکن میں ادھر ادھر سے یہ سن رہاہوں تاہم میں اس حوالے سے واضح ہوں کہ پاکستان ٹیم اور کھلاڑی اس طرح کی سرگرمی میں ملوث نہیں ہیں اور نہ ہی میچ میں کوئی برائی تھی’۔انگلینڈ نے اس میچ میں 93 رنز پر 4 بیٹسمین آؤٹ ہونے کے باوجود میچ باآسانی چھ وکٹوں سے جیت کر سیریز میں برتری حاصل کی تھی جبکہ آخری میچ میں 84 رنز سے فتح حاصل کرکے سیریز 3۔1 سے اپنے نام کرلی۔وقار یونس کا کہنا تھا کہ “شارجہ میں پاکستان کو شکست بدقسمتی تھی، کھیل میں ہار جیت ہوتی ہے لیکن جس طرح سیہار ہوئی وہ بدقسمتی تھی لیکن مجھے کھلاڑیوں پرکوئی شک نہیں ہے اور میں ان سے مطمئن ہوں”۔واضح رہے میچ کے دوران انگلینڈ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں اس میچ پر شکوک کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘تین رن آؤٹ اور کچھ مشکوک شارٹس اس سے قبل نہیں دیکھی گئیں، انھیں ضرور سوچنا چاہیے کہ ہم بے وقوف ہیں’۔پی سی بی کے چیئرمین شہر یارخان نے بھی مائیکل وان کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ میرے خیال میں انھوں نے انتہائی غلط بیان دیا ہے اس پر ہمیں اپنا ردعمل دینا ضروری ہے اور اس کو ہم آئی سی سی میں اٹھائیں گے’۔تاہم مائیکل وان نے اس کے بعد اپنے پیغام کو پیج سے ہٹا دیا تھا۔