اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے جمعہ کے روز ایک اہم پریس کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر دوپہر 2 بجکر 30 منٹ پر کور کمانڈر ہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس کریں گے، جسے ملکی سطح پر نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے شہداء اپنی جانیں قربان کر کے ملک کے لاکھوں شہریوں کو دہشتگردی سے محفوظ بنا رہے ہیں، لیکن افسوس ہے کہ دہشتگردوں کو بعض حلقوں کی جانب سے پناہ اور تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہی خوارج ہیں جو ہمسایہ ملک سے آ کر پاکستان میں فساد پھیلاتے ہیں، اور بعض “دوست نما دشمن” ان کی حمایت میں بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عناصر اسی ملک کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں جس نے انہیں پناہ اور عزت دی۔شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستانی شہداء نے یہ لکیر کھینچ دی ہے کہ ملک کی بقا کی خاطر ہر قربانی دینی ہوگی۔ ان کے بقول، دہشتگردوں کے سہولت کار بھی اسی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے ٹھوس فیصلے کیے جائیں، کیونکہ امن کی خاطر دی گئی قربانیاں مزید ضائع نہیں ہونے دی جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ “آگ اور پانی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اب ہمیں فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ملک میں مزید انتشار نہ پھیل سکے۔”مزید برآں، اجلاس میں وزیراعظم نے اپنے سعودی عرب، قطر، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور ملائیشیا کے حالیہ سرکاری دوروں کی تفصیلات کابینہ کو پیش کیں۔کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” کی باضابطہ منظوری دی اور دونوں ممالک کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔اس کے علاوہ، وزارتِ قومی غذائی تحفظ کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناکارہ ہوائی جہاز (8 سیسنا اور 7 فلیچر) مختلف تعلیمی اداروں اور نمائشوں کے لیے عطیہ کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ 4 قابلِ پرواز بیور جہاز بدستور ٹڈی دل کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے مزید واپڈا کے زیرِ انتظام ڈیموں اور ہائیڈرو پاور منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے “واپڈا سکیورٹی فورس ایکٹ 2025” کی اصولی منظوری بھی دے دی۔اجلاس میں ای سی سی کے 2 اکتوبر 2025 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 22 ستمبر 2025 کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ تاہم، آلٹرنیٹ میڈیسنز اینڈ ہیلتھ پراڈکٹس اینلسمنٹ رولز 2014 میں مجوزہ ترامیم پر غور کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔















































