اسلام آباد (آن لائن) ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے اینٹی سائبر کرائم بل 2015 کی شدید مخالفت کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کو اس قانون کی آڑ میں آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ مخالفت کرنے والوں میں پیپلزپارٹی ، جمعیت علماءاسلام کے علاوہ متعدد مذہبی جماعتیں شامل ہیں ۔ پارلیمانی جماعتوں نے کہا ہے کہ حکومت جب اس بل کو ایوان میں لائے گی تو اس کی شدید مخالفت کریں ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی ایم این اے شازیہ مری نے مخالف نوٹ لکھا تھا ۔ قائمہ کمیٹی کی منظوری کے بعد حکومت اب اس بل کو پارلیمنٹ میں لانے والی ہے ۔ آن لائن کو ایم این اے سیدہ نفسیہ شاہ نے کہا کہ بل میں متعدد خامیاں موجود ہیں ۔ ہماری جماعت سائبر کرائم بل کی مخالف نہیں ہے بلکہ بل کے اندر خامیوں کی نشاندہی کر کے اس کو بہتر اور موثر بنانے کے حق میں ہے ۔ تحریک انصاف کے اسد عمر نے کہا کہ بل کی شدید مخالفت کی جائے گی اس قانون کے تحت حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا چاہتی ہے جس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ فرید پراچہ نے کہا کہ یہ بل قومی امنگوں کے خلاف ہے ہم اس بل میں مزید ترامیم لانے پر زور دیں گے ۔