اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ امریکا، چین، برطانیہ، جاپان، جرمنی اور فرانس سمیت اہم اقتصادی شراکت داروں سے آنے والی درآمدات پر محصولات یا کسٹم ڈیوٹیز میں کسی قسم کا اضافہ نہ کیا جائے۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق، وزارت خزانہ کی جانب سے یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں کشیدگی نہ آئے، خاص طور پر امریکا کے ساتھ جاری ٹیرف مذاکرات کے تناظر میں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کی طرف سے پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی بڑھانے کی ایک وجہ پاکستان کی جانب سے درآمدی اشیاء پر عائد بلند ٹیرف تھا، جس پر پاکستان نے نظرِ ثانی کرنے سے گریز کیا۔ تاہم، امکان ہے کہ جولائی میں پاکستان اور امریکا کے مابین تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیرف پر اہم بات چیت یا معاہدہ طے پا سکتا ہے۔دوسری جانب، جرمنی سے آنے والی اشیاء پر بھی محصولات نہ بڑھانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ جرمن حکومت پاکستان کو متبادل توانائی منصوبوں میں بھرپور مالی تعاون فراہم کرتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ برطانیہ، جو یورپی یونین سے علیحدہ ہو چکا ہے، اب پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک بڑی منڈی بن چکا ہے۔ اسی لیے برطانیہ سے تجارتی روابط میں کسی رکاوٹ سے گریز ضروری سمجھا گیا۔چین سے ہونے والی درآمدات اور ای کامرس خریداری پر بھی ٹیکس کی شرح کم رکھی گئی ہے تاکہ یہ سستا مال نہ صرف مقامی کاروبار کی مدد کر سکے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے۔