اسلام آباد (نیوز ڈیسک)راولپنڈی پولیس نے تھانہ جاتلی کے علاقے میں ایک نوجوان خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے اس کے بہنوئی اور دیگر تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان میں مقتولہ کا بہنوئی گلفراز عرف گلو، محمد امین، پڑوسن گلزار بیگم، مقتولہ کی پھوپھی (جو گلفراز کی والدہ ہے) اور اس کی بہن انیلہ بی بی شامل ہیں۔ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ گلفراز اور محمد امین مقتولہ کو مسلسل زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، اور جب وہ حاملہ ہوگئی تو تمام ملزمان نے مل کر اسے زہر دے کر ہلاک کرنے کی سازش تیار کی۔ بعد ازاں مقتولہ کی تدفین کروا دی گئی تاکہ جرم کو چھپایا جا سکے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر کو فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پولیس نے معاملے کی گہرائی سے تفتیش کی، قانونی کارروائی کا آغاز کیا، اور مقتولہ کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کروایا گیا۔پولیس کے مطابق حاصل ہونے والے شواہد، فرانزک تجزیے، اور ابتدائی تحقیقات کے نتیجے میں یہ ثابت ہوا کہ مقتولہ کو زیادتی کے بعد زہر دے کر قتل کیا گیا تھا۔ اس واضح ثبوت کی بنیاد پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔مزید تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ مقتولہ کو قتل کرنے کا اصل مقصد زیادتی کے جرم کو چھپانا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مکمل ثبوت جمع کر کے مقدمہ چالان کیا جائے گا تاکہ انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جا سکے۔سی پی او خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ راولپنڈی پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، تاکہ یہ واضح ہو کہ پولیس ہر مظلوم کی حامی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس افسوس ناک واقعے میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔