اسلام آباد(این این آئی)آئی ایم ایف مشن نے پاکستان پہنچنے کے بعد ایف بی آر سے مذاکرات شروع کردئیے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف وفد 15 نومبر تک پاکستان میں قیام کرے گا، آئی ایم ایف وفد کو پہلی سہہ ماہی کے دوران معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔ذرائع کے مطگابق منی بجٹ کے خدوخال سمیت آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے ہوم ورک پر کام جاری ہے، جس میں ٹیکس ریونیو، تاجر دوست اسکیم اور توانائی شعبے میں اصلاحات شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے سالانہ ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے ممکنہ منی بجٹ کے خدوخال پر بھی بات چیت ہو گی، آئی ایم ایف وفد کو صوبائی سطح پر زرعی انکم ٹیکس کے نفاذ میں پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتیں قانون سازی کیلئے اکتوبر کی ڈیڈ لائن پوری کرنے میں ناکام رہی ہیں، آئی ایم ایف مشن کو 2.5 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ پورا کرنے کیلئے انتظامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف وفد دورے میں توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے پہلے جائزے پربات چیت نہیں کرے گا، موجودہ پروگرام کا پہلا اقتصادی جائزہ مارچ 2025 میں شیڈول ہے۔