پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ بہت جلد 17 ہزار اساتذہ کی بھرتی کے لئے اشتہار شائع کیا جائے گا،تمام تر انتظامات مکمل ہیں اور سکولوں میں اساتذہ ہر صورت فراہم کئے جائیں گے، ریگولر، ایڈہاک اور بذریعہ پیرنٹس ٹیچرز کونسل اساتذہ کی تعیناتی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے اساتزہ ریکروٹمنٹ پالیسی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ڈائریکٹر آئی ٹی صلاح الدین، ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ حالیہ کامیاب داخلہ مہم، اساتذہ کی پروموشن اور ریٹائرمنٹ کی بدولت اساتذہ کی آسامیاں خالی ہو گئی ہیں جن پر ہنگامی بنیادوں کے تحت 17 ہزراساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور ہر صورت طلباء و طالبات کو اساتذہ فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے اساتذہ کی کمی کے پیش نظر محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی کہ جتنے بھی اساتذہ لمبی چھٹیوں پر ہیں یا باہر کے ممالک جانے کے لئے چھٹیاں لی ہیں یا پھر دوسرے محکموں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں ان کی مکمل تفصیلات فوری طور پر فراہم کی جائے اور ان کی چھٹیاں اور ڈیپوٹیشن فوری طور پر منسوخ کر دیں۔ تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا استاد کا کام ہر صورت طلبہ و طالبات کو پڑھانا ہے اور ان کو کسی بھی دوسرے کام کرنے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنے بھی اساتذہ سیکرٹریٹ، ڈائریکٹریٹ لیول اور ضلی دفاتر میں منیجمنٹ کی پوسٹوں پر تعینات ہیں ان کو فوری طور پر اپنی اصل پوسٹوں پر واپس لانے کے لیے اقدامات کریں اور ایک ہفتے کے اندر اندر رپورٹ دی جائے۔ تدریسی کیڈر کے لوگوں کا کام صرف درس و تدریس سے ہے اور ان کے سکولوں سے باہر رہنے کی صورت میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت کی کہ جو اساتذہ رانگ پوسٹوں پر کام کر رہے ہیں اور اپنے سبجیکٹ یا کیڈر کے علاوہ دوسری پوسٹوں پر تعینات ہیں ان کی بھی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ رانگ پوسٹوں پر تعینات ہیں ان کو اپنی اصلی پوسٹوں پر ہر صورت واپس لانا ہے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ جن 17 ہزار آسامیوں پر بھرتی کرنے جا رہے ہیں وہاں پوسٹیں پہلے سے دستیاب ہیں اور کسی بھی قسم کے اضافی اخراجات نہیں آئیں گے۔ تاہم پھر بھی فوری طور پر محکمہ خزانہ سے این او سی لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا کے ذریعے بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ٹسٹ آئٹم بینک کو مزید بہتر بنایا گیا ہے اور دیگر اداروں بشمول محکمہ تعلیم حکام خود اس بھرتی کے عمل کی نگرانی کریں گے اور تمام نظام میرٹ اور شفافیت پر مبنی ہوگا اور قابل وذہین اُمیدواروں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ پراسس کے دوران امیدواروں کی بائیومیٹرک ویریفیکیشن ہوگی اور تمام ہالوں میں کیمروں کی تنصیب بشمول دیگر اہم اقدامات اٹھائے جائیں گے اور امیدواروں کی ایٹا کی طرف سے فائنل لسٹ کے اجراء سے پہلے ان کی تعلیمی اسناد کی ویریفیکیشن بھی ایٹا کے ذریعے کی جائے گی۔ اصل اسناد کی ویریفیکیشن کے بعد فائنل میرٹ لسٹ محکمہ تعلیم کو ملے گی اور پھر اس لسٹ کے مطابق امیدواروں کی بھرتی کا عمل شروع ہو جائے گا۔