کراچی(نیوز ڈیسک)پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے ان رپورٹوں کی سختی سے تردید کی ہے کہ پاکستان کی طرف سے مسلح ڈرون کی تیاری میں چین نے پا ک فوج کی مدد کی۔القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ ہم آہنگی میں اضافہ کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی اخبار”واشنگٹن ٹائمز“ کو اپنے خصوصی انٹرویو میں ایئر چیف مارشل سہیل امان نے نے کہا کہ مسلح ڈرونز کی تیاری میں چین کی طرف سے پاکستان فوج کی مدد کی رپورٹس غلط ہیں۔پاکستانی انجینئرز نے یہ ٹیکنالوجی خود تیار کی۔ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس نے اپنے جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے تیار کیے ہیں اور اسی قوم نے 1990s کے دوران جوہری ہتھیاروں کو تیار کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اوبامہ انتظامیہ کی طرف سے کئی برسوں سے خفیہ ڈرون حملوں کی مہم کے گرد چھائی تلخی میں اب کمی ہوجا ئے گی کیونکہ اسلام آباد نے میزائلوں سے لیس بغیر پائلٹ طیارے کا اپنا بیڑا تیار کرلیا ہے۔سہیل امان کا کہنا ہے کہ مسلح ڈرون کی تیاری پرابھی تک ہمیں واشنگٹن سے کوئی ردعمل نہیں ملا۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف رواں ماہ امریکی صدر اوباما سے ملاقات کےلئے وائٹ ہاﺅس کا دورہ کرنے والے ہیں۔جنگ رپورٹر رفیق مانگٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ اپنے امریکی ہم منصبوں سے ملاقات کےلئے واشنگٹن کے دورے پر ہیں۔پاک فضائیہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی قوم کی عسکریت پسندوں کے خلاف قبائلی علاقے میں16ماہ سے جاری جارحانہ کارروائی سے انسداد دہشت گردی کے پارٹنر کے طور پر اسلام آباد کے اقدامات کے متعلق پیدا تمام سوالات کا خاتمہ ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعتماد کا سوال ہے اور ہمیں110 فیصد یقین ہے۔