لاہور ( این این آئی) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں علی الصبح موسلادھار بارش ہوئی جس کے بعد موسم میں مزید بہتری آ گئی ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں گرج چمک اور تیز ہوائوں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی، بارش کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، پانی جمع ہونے کے باعث گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور سے متعدد فیڈرز بھی ٹرپ کر گئے۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، گوالمنڈی، قرطبہ چوک، ڈیوس روڈ، مال روڈ، اچھرہ، قینچی، چونگی امر سدھو، گجومتہ، اسلامپورہ، بند روڈ، انار کلی، شالامار باغ، ماڈل ٹائون، گلبرگ، گارڈن ٹائون سمیت دیگر مقامات پر بادل خوب برسے، شدید بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں پری مون سون کی پہلی تیز بارش نے ہی ملی میٹر میں سنچری مکمل کرلی۔لکشمی چوک پر 105، قرطبہ چوک 102، گلبرک 73، پانی والا تالاب میں 72ملی میٹر، گلشن راوی میں 61ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ مغلپورہ میں 53، نشتر ٹائون میں 51، اپر مال میں 49، چوک نا خدا میں 48، جیل روڈ پر 48ملی میٹر، سمن آباد میں 41، تاجپورہ میں 40جبکہ ایئرپورٹ پر 23ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔لاہورمیں سب سے زیادہ بارش 110ملی میٹر قرطبہ چوک میں ریکارڈ کی گئی، لاہور میں بارش کے بعد وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر منیجنگ ڈائریکٹر واٹر اینڈ سیوریج اتھارٹی (واسا)غفران احمد خود فیلڈ میں متحرک ہوگئے، انہوں نے لاہور بھر میں مختلف سڑکوں اور انڈر پاسز کا دورہ کیا۔ڈی سی لاہور رافعہ حیدر نے واسا، ایل ڈبلیو ایم سی اور بلدیہ عظمی ملازمین کو نکاسی آب کے لیے اپنی اپنی زمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایات کی۔دوسری جانب لاہور میں بارش نے لیسکو کے ترسیلی نظام کو بری طرح متاثر کردیا۔ بارش کے باعث لیسکو کے 100سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔بھٹی چوک، بیدیاں روڈ، گلشن راوی، کوپر روڈ، بادامی باغ، سبزہ زار، گڑھی شاہو، شاہ جمال، مغل پورہ، اسلام پورہ، مصطفی آباد، شاہ پور، کاہنہ، چونگی امرسدھو کے متعدد علاقوں میں بجلی بند ہوئی ۔ٹرانسفارمر خراب ہونے والے علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہنے سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ۔لاہور کے علاوہ مریدکے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، صفدر آباد، جڑانوالہ، فیصل آباد، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کامونکی، نارووال، اوکاڑہ، جھنگ، بہاولپور، رینالہ خورد، کوٹ ادو، بھلوال، کبیروالا، حافظ آباد، منچن آباد، شورکوٹ، پاکپتن اور دیگر شہروں میں بھی صبح کے وقت کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔پنجاب کے مختلف شہروں میں ہونیوالی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹنے سے موسم مزید خوشگوار ہو گیا، موسم ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے شہریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، بارش کی وجہ سے بعض مقامات پر بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔علاوہ ازیں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)نے مون سون بارشوں کے پیش نظر انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ بھر میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے، رواں سال مون سون بارشیں 30فیصد تک زیادہ ہونے کے خطرات ہیں۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں 15سے 50ملی میٹر بارش کے امکانات ہیں، دوسرے ہفتے میں 25سے 35ملی میٹر بارشیں متوقع ہیں، تیسرے ہفتے میں بالائی و جنوبی پنجاب میں 15سے 25ملی میٹر جبکہ چوتھے ہفتے میں 50سے 70ملی میٹر بارشیں ہو سکتی ہیں۔مراسلے کے مطابق بالائی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ زوردار بارشیں متوقع ہیں، مون سون بارشوں سے اربن فلڈنگ اور جنوبی پنجاب میں ہل ٹورنٹس میں فلیش فلڈنگ کا خطرہ ہے، شدید بارشوں کے پیش نظر وزیراعلی پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں متعلقہ محکموں کو الرٹ کر دیا ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مون سون بارشوں کے دوران تمام تر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائے۔عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ ندی نالوں کی صفائی اور نکاسی آب کے انتظامات جلد از جلد مکمل کریں، باہمی تعاون اور قبل ازوقت انتظامات سے قدرتی آفات کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے،عوام سے درخواست ہے برسات کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔