لاہور(نیوزڈیسک)الیکشن ٹربیونل کے سابق جج جسٹس (ر) کاظم علی ملک نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کے پاس جھوٹ بولنے اور میرے پاس وکالت کا لائسنس ہے ، جنہوں نے مجھے سکیورٹی دی مجھے انہی سے خطرہ ہے ،میں نے سکیورٹی کےلئے کوئی درخواست نہیں دی اگر واپس لینا چاہتے ہیں تو لے لیں ۔ لاہور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے این اے 122کی انتخابی عذرداری کا فیصلہ سنانے والے الیکشن ٹربیونل کے سابق جج جسٹس (ر)کاظم علی ملک نے کہا کہ اپیل فیصلے کے خلاف ہوتی ہے ،ججز کے خلاف نہیں اور ایاز صادق نے بھی فیصلے کے خلاف اپیل کی میرے خلاف نہیں ۔ ایاز صادق مجھے سزا دلوانے کی بات کرتے ہیں اس کا میرے پاس کوئی جواب نہیں ۔ بہت سے ججز فیصلے کرتے ہیں اور ان کے خلاف اپیلیں بھی ہوتی ہیں کیا ججز کے خلاف اپیل کی جاتی ہے؟۔ انہوںنے کہا کہ سیاستدانوں کے پاس جھوٹ بولنے اور میرے پاس وکالت کا لائسنس ہے نہ ان کا لائسنس واپس ہو سکتا ہے اور نہ ہی میرا ۔ مجھے حکومت کی طرف سے سکیورٹی دی گئی ہے لیکن جنہوں نے مجھے سکیورٹی دی ہے مجھے انہی سے خطرہ ہے اور وہی تو مجھے دھمکیاں دیتے ہیں۔ میں نے سکیورٹی کے لئے کوئی درخواست نہیں دی اگر اعتراض ہے تو واپس لے لی جائے ۔