اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے دسمبر میں یو اے ای میں ہوم سیریز نہ کھیلی تو ہم رواں سال دسمبر میں پاکستان سپر لیگ کا انعقاد کروا سکتے ہیں۔ بھارت سے کہا ہے کہ وہ بھی صاف بتا دیں سیریز کھیلنی ہے کہ نہیں تاکہ ہم پلان بی پر کام کر سکیں‘ زمبابوے اور بنگلہ دیش کے دورے سے غیر ملکی ٹیموں کے لئے دروازے کھلنا شروع ہو چکے ہیں ہماری کوشش ہے کہ سپر لیگ کامیاب ہو جائے۔ یونس خان عظیم کھلاڑی ہے اپنے منفی بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کرکٹ کا معاملہ بہت سادہ ہے ہم نے اور بی سی سی آئی نے 8 سال میں 6 سیریز کے ایم او یو پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت ہماری پہلی ہوم سیریز رواں برس دسمبر میں یو اے ای میں ہوئی ہے اس حوالے سے میں نے بھارتی حکام سے پوچھا تو ان کا جوات ہوتا ہے کہ ہمت یار ہیں لیکن چونکہ ایم او یو سابقہ حکومت کے دور میں سائن ہوا تھا اس لئے اب ہمیں اپنی حکومت سے اجازت لینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ بی سی سی آئی نے اب تک اپنی حکومت سے کچھ پوچھا ہی نہیں میں نے بھارت کے کرکٹ بورڈ سے کہا ہے کہ ہمیں صاف بتا دیں کہ سیریز کھیلنی ہے کہ نہیں تاکہ ہم اپنے پلان بی پر کام کر سکیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ غیر ملکی ٹیمیں پاکستان کے دورے پر انا شروع ہو چکی ہیں جس سے پاکستان کی کرکٹ کو فائدہ ہو گا اور ملکی میدان آباد رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان سپر لیگ کو واپس پاکستان لائیں مگر اس کا انحصار سیکیورٹی حالات پر ہو گا ہم یہی چاہتے ہیں کہ پی ایس ایل کا پاکستان کو مالی اور کرکٹ کے لحاظ سے فائدہ ہوناچاہئے اور اس کے ساتھ شائقین بھی لطف اندوز ہوں۔ یونس خان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ میرے اور یونس خان کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں میری رائے میں یونس خان کو اب صرف ٹیسٹ کرکٹ پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ سلیکشن کمیٹی پہلے ہی اس پر فیصلہ دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونس خان عظیم کھلاڑی ہیں ان کو منفی بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ شہریار خان نے کہا کہ انتخاب عالم کو ٹیم مینجر بنانے کا فیصلہ عبوری ہے انگلینڈ سے سیریز کے بعد کسی مستقل ٹیم مینجر کا تقرر کریں گے۔ کرکٹنگ پلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے 3 پسماندہ علاقوں فاٹا‘ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لئے خصوصی اقدامات کر رہے ہیں اس کا سیاسی فائدہ بھی ہو گا ہم وہاں پر بھاری رقم خرچ کریں گے گراﺅنڈز بنانے کے ساتھ کوچز بھی فراہم کئے جائیں گے۔ دیگر علاقوں میں یہ کام ریجنز کا ہوتا ہے تاہم ان مقامات پر بورڈ خود کام کرے گا۔ پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ مصباح الحق‘ یونس خان اور شاہد آفریدی سمیت کسی پر بھی بورڈ کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے لئے کوئی دباﺅ نہیں ڈالوں گا میں اس کے خلاف ہوں۔