پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کا انتخاب کل ہوگا، شہباز شریف اور عمر ایوب کے کاغذات منظور

datetime 2  مارچ‬‮  2024 |

اسلا م آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے شہباز شریف اور عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے، نئے وزیر اعظم کا انتخاب اتوار کو ہوگا ۔ ہفتہ کو وزارت عظمیٰ کیلئے اتحادی جماعتوں کے امیدوار شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائے گئے جو سیکرٹری جنرل قومی اسمبلی طاہر حسین نے وصول کیے۔شہباز شریف کے مقابلے میں سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب کے بھی کاغذات جمع کرائے گئے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق شہباز شریف کے لیے 8 اور عمر ایوب کے لیے 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جنہیں جانچ پڑتال کے بعد منظور کرلیا گیا۔سنی اتحاد کونسل کا شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض مسترد کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ 336 رکنی ایوان میں وزارت عظمیٰ کیلئے 169 ووٹ درکار ہیں اور اتحادی جماعتوں کو 209 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، استحکام پاکستان پارٹی کی حمایت حاصل ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں اور ایوان میں ان کے اراکین کی تعداد 91 ہے۔قومی اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخاب اتوار 3 مارچ کو ہو گا جس کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ آئین پاکستان کے تحت پاکستان کے وزیراعظم کے عہدے کیلئے امیدوار کا قومی اسمبلی کا رکن اور مسلمان ہونا ضروری ہے۔قومی اسمبلی میں اسپیکر کے حکم پر وزیراعظم کا انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں، گھنٹیاں بجانے کا مقصد تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر جمع کرنا ہوتا ہے۔گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان کے دروازے مقفل کر دیے جاتے ہیں جس کے بعد قائد ایوان کے انتخاب تک قومی اسمبلی ہال سے نا کوئی باہر جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو اندر آنے کی اجازت ہوتی ہے اس کے بعد اسپیکرقومی اسمبلی وزارت عظمیٰ کے نامزد امیدواروں کے نام پڑھ کر سناتا ہے اور یوں قائد ایوان کے انتخاب کی کارروائی کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کرتے ہوئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے ایوان کی تقسیم کا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔

اسپیکر ایک نامزد امیدوار کیلئے دائیں اور دوسرے کیلئے بائیں طرف کی لابی مختص کرتا ہے۔قومی اسمبلی کا ہر رکن جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہتا ہے، اس کی لابی میں چلا جاتا ہے۔ ہر لابی کے دروازے پر ہر رکن قومی اسمبلی اپنے ووٹ کا اندراج کراتا ہے اور لابی میں چلا جاتا ہے۔لابی میں جانے والے ارکان قومی اسمبلی واپس ایوان میں نہیں آ سکتے۔اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ووٹنگ مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور ایک بار پھر دو منٹ تک گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں تاکہ ارکان لابی سے واپس ایوان میں آ جائیں، اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی قائد ایوان کے انتخابی نتائج کا اعلان کرتا ہے۔اس طرح آئینی طریقہ کار کے تحت وزیر اعظم کے عہدے کیلئے انتخاب میں کامیاب امیدوار قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور ملک کا نیا وزیراعظم بن جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…