منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

اگر بَلا چھینا گیا تو ہمارے پاس دو بیک اَپ پلان ہیں، ترجمان پی ٹی آئی

datetime 13  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ سے انتخابی نشان بلے کے حوالے سے توقعات کے برعکس فیصلہ آیا تو بھی انتخابات میں ہر صورت حصہ لیں گے، اگر بَلا چھینا گیا تو بھی ہمارے پاس دو بیک اَپ پلان ہیں۔ایک انٹرویومیں رئوف حسن نے کہا کہ شیر افضل مروت کے کچھ مسائل تھے، ان کے کچھ ایسے بیانات تھے جو بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات کے مطابق نہیں تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان سے متعلق جو بھی بیان یا پیغام ہو گا وہ موجودہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان لوگوں تک پہنچائیں گے، شیر افضل مروت کے پاس کوئی پارٹی عہدہ نہیں، ان کے بیانات کو تحریک انصاف سپورٹ نہیں کرتی کیونکہ ان کے بیانات ذاتی رائے پر مبنی ہوتے ہیں۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا تحریک انصاف کو سپریم کورٹ سے بَلا مل جائے گا تو رو?ف حسن نے کہا کہ اْمید ہے بَلا بچ جائے گا تاہم توقعات کے برعکس فیصلہ آنے پر بھی ہم انتخابات میں ہر صورت حصہ لیں گے۔انہوںنے کہاکہ بَلے کے بغیر الیکشن ہوا تو یہ غیر جمہوری ہوگا، آج سپریم کورٹ کے کندھوں پر انصاف کا بوجھ ہے۔

انتخابی ادارے کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے ترجمان تحریک انصاف رئوف حسن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کوئی ایجنڈا ہے یا پھر اسے کوئی ایجنڈا دیا گیا ہے، اگر ہم سے بَلا چھینا گیا تو ہمارے پاس دو بیک اَپ پلان ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلا پلان یہ ہے کہ ہماری انتخابی نشان کے لیے تین چار جماعتوں سے بات ہو چکی ہے جبکہ دوسرے پلان میں آزاد امیدواروں کو سپورٹ کرنے کا آپشن بھی موجود ہے، ہم انتخابات میں ان دونوں پلانز پر عملدرآمد کر سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی ممبر ہونے کا دعویٰ کرنے والے اکبر ایس بابر سے متعلق ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ اکبر ایس بابر پی ٹی آئی ممبر نہیں، ہماری طرف سے قصہ ختم ہو چکا، کوئی تاحیات ممبر نہیں ہوتا اور کسی بھی رکن کو پارٹی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ اکبر ایس بابر نے پارٹی کو اندر سے کھوکھلا کرنے کی کوشش کی اور بہت نقصان بھی پہنچایا جس پر انہیں پارٹی نے 30 سے زائد نوٹسز جاری کیے اور عدالتوں میں مقدمات بھی چلتے رہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے سے متعلق بات کرتے ہوئے رئوف حسن نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے لیے صورتحال غیر اطمینان بخش ہوگئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…