بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مریخ پر بہتے پانی کی موجودگی کا انکشاف

datetime 29  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے آج ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرخ سیارے مریخ پر نمکین پانی کے بہنے کے آثار ملے ہیں اور اب بھی وہاں پانی کا بہاؤ جاری ہے۔ناسا کی جانب سے اس اہم اعلان سے متعلق بہت سی پیش گوئیاں کی جارہی تھیں اور ناسا کی جانب سے اس حوالے سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر چند ٹویٹس بھی کیے گئے تھے۔ ہم جانتے ہیں کہ پانی زندگی کی بنیاد ہے اور کھارے پانی کے علاوہ کھولتے ہوئے پانی میں بھی کئی سخت جان جراثیم اور خردنامیے زندہ رہ سکتے ہیں۔ کرہ ارض پر بھی پانی میں ہمیں خردبینی ہی سہی زندگی کے آثار ضرور ملتے ہیں۔دنیا بھر کے سائنسدانوں کے مطابق یہ نہایت اہم اعلان ہے کیونکہ مریخ پر بیکٹیریا اور دوسری قسم کی زندگی موجود ہوسکتی ہے۔ خیال ہے کہ مریخ پر نقش ونگار بناتی ہوئی تنگ نالیاں بلندی سے نشیب کی جانب جارہی ہیں جن میں سے بعض 100 میٹر تک طویل ہیں۔ اس سے قبل ایک گڑھے میں پانی میں پائے جانے والے نمکیات بھی دریافت ہوچکے ہیں جس سے مریخ پر پانی کا مفروضہ مزید پختہ ہوگیا ہے۔نیچر جیوسائنس میں لوہیندرا اوجھا کے تحریر کردہ مقالے میں کہا گیا ہے کہ مریخ پرگہری رنگت کے نقش و نگار بہتے ہوئے پانی کی وجہ سے بنے ہیں جن میں بالکل اسی طرح نمک موجود ہے جس طرح سمندروں کے ساحل پر موجود ہوتا ہے۔ لوہیندرا کا تعلق نیپال سے ہے جنہوں نے ایک عرصے تک مریخ پر پانی کے بہاؤ کے نشانات کو دیکھا ہے اور ان میں ہونے والی تبدیلیوں کو نوٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی وجہ پانی کا بہاؤ ہی ہے۔ انہوں نے ناسا کے ایک اور سائنسداں ایلفرڈ مک ایون کے ساتھ ملکر مریخ کے موسمِ گرما میں یہ نقوش دریافت کیے ہیں۔ لوہیندرا گزشتہ چار برس سے اس پر غور کررہے ہیں۔سرد اور زندگی سے عاری مریخ پر بہتے پانی کی موجودگی کو ایک نہایت اہم دریافت قرار دیا جارہا ہے۔ مریخ کی جانب سے بھیجے جانے والے خلائی جہاز مارس آربٹر کی جانب سے یہ تصاویر بھیجی گئی ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق مریخ کے قطبین (پولز) پر پانی کے آثار ہوسکتے ہیں اور مریخ پر سمندر موجود تھے جو وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہوتے گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…