منٰی (این این آئی)سعودی وزارت بلدیات و دیہی ترقی نے شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے جانے والے بزرگ‘ معذور ‘ کمزور اور بیمار افراد اور خواتین کی سہولت کے لئے 226الیکٹرک گاڑیاں مہیا کردی ہیں جن سے 70ہزار افراد استفادہ کریں ۔دریں اثنا ءمناسک حج کے سلسلے میں حاجیوں کی طرف سے شیطان کو تین دن علامتی طور پر کنکریاں مارنے کے دوران حادثات کی روک تھام کے لئے سعودی عرب کی حکومت نے سوا چار ارب ریا ل کی لاگت سے وادیِ منٰی مےں 950میٹر طویل اور 80میٹر چوڑا پانچ منزلہ جمرات پل کمپلیکس تعمیر کیاہے۔ حاجیوں کے یہاں آنے اور واپس جانے کے لئے12 علیحدہ علیحدہ داخلی اور خارجی راستے بنائے گئے ہیں۔یہاں ایک گھنٹے دوران تین لاکھ افراد کے رمی کرنے کی گنجائش ہے اور اس سا ل دنیا بھر سے آنے والے 25لاکھ سے زائد حاجی یہ پل استعمال کر سکیں گے۔سعودی وزارت حج تمام معلمین کو ہدایت کی ہے کہ کنکریاں مارنے کے لئے حاجیوں کو طے شدہ ٹائم شیڈول کے مطابق روانہ کیا جائے تا کہ جمرات پل پر اکٹھے ہونے والے حاجیوں کے ہجوم کو کنٹرول کیا جا سکے -جمرات کی چار منزلوں پر درجہ حرارت 24سے 29سینٹی گریڈ کے درمیان رکھنے کے لئے 360نئے اور کولر نصب کئے گئے ہیں جبکہ بالائی منزل پرشیڈ بنایا گیا ہے ۔ سعودی عرب کے مرحوم شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز کے حکم پر اس کثیر المنزلہ منصوبے پر کام کا آغاز 2006ءمیں کیا گیا تھا جب حج 1426ھ کے دوران 12 جنوری2006ءکو رمی جمرات کے موقع پر یہاں بھگدڑ کے نتیجے میں 346افراد جاں بحق اور289زخمی ہو گئے تھے۔منصوبے کا گراﺅنڈ اور فرسٹ فلور دسمبر 2006ءیعنی حج 1427ھ سے قبل تیار کر لیا گیا تھا جس کے بعد یہاں کوئی حادثہ رو نما نہیں ہوا۔یاد رہے کہ اس منصوبے کی تعمیر شروع ہونے سے قبل یہاں1963 میں تعمیر کیا جانے والا صرف ایک منزلہ پل واقع تھا جو ہر سال حاجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ناکافی ہو چکا تھا اور حج کے موقع پر بھگدڑ کے باعث سینکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں